خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
والتقصیر أن یأخذ من رؤوس شعرہٖ مقدار الأنملۃ۔ (مراقي الفلاح ۷۳۶ دار الکتاب دیوبند) والمراد بالتقصیر أن یأخذ الرجل والمرأۃ من رؤوس شعر ربع الرأس مقدار الأنملۃ۔ وفي البدائع قالوا: یجب أن یزید في التقصیر علی قدر الأنملۃ حتی یستوفي قدر الأنملۃ کل شعرۃ برأسہٖ؛ لأن أطراف الشعر غیر متساویۃ عادۃً۔ (شامي ۳؍۵۳۴ زکریا، بدائع الصنائع ۲؍۳۳۰ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۰؍۱؍۱۴۳۳ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہجس کے سر پر زخم ہو اس کے بارے میں حلق کیا حکم ہے؟ سوال(۱۲۹):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: اگر حاجی کے سر پر زخم ہوں اور استرا چلانے سے اس کے بہہ جانے اور زخم بڑھ جانے کا خطرہ ہو، تو ایسے شخص کے بارے میں حلق اور قصر کا کیا حکم ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر حاجی کے سرپر زخم ہیں کہ استرا چلانا تکلیف دہ ہے تو دیکھا جائے گا کہ اس کے بال کتنے بڑے ہیں، اگر ایک پوروے سے زائد ہیں تو قصر کرانا ضروری ہوگا اور اگر پوروے سے کم بال ہیں تو احتیاط کے ساتھ استرا پھیر دیا جائے، اوراگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ویسے ہی محض نیت کرنے سے احرام کھل جائے گا۔ عن ابن نافع عن أبیہ قال: کان ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما رجلاً أصلع، فکان إذا حخج أو اعتمر أمرَّ علی رأسہ الموسی۔ (المصنف لابن أبي شیبۃ ۸؍۲۵۷ رقم: ۱۳۸۰۳ المجلس العلمي) عن عطاء: في الشیخ الکبیر یحج وہو أصلع؟ قال: یمر الموسی علی