خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
والأفضل في الزکاۃ والفطر والنذور الصرف أولا إلی الإخوۃ والأخوات، ثم إلی أولادہم، ثم إلی الأعمام والعمات ثم إلی أولادہم ثم إلی الأخوان والخالات۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۱۹۰) قالوا: الأفضل صرف الصدقۃ إلی أخواتہ ذکورا أو إناثاً۔ (مجمع الأنہر ۱؍۲۲۶) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۳؍۵؍۱۴۳۴ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہغریب آدمی کا لڑکے کی جیل سے رہائی کرانے کے لئے سود اور زکوٰۃ لینا؟ سوال(۱۸۴):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عمر کافی عرصہ بیمار رہا، بالآخر بیماری میں ایک پیر بھی کٹ گیا اور کوئی کام وغیرہ کرنے سے معذور ہوگیا، ماہانہ ٹیوشن وغیرہ پڑھاکر تین چار سو روپیہ آمدنی ہوجاتی ہے، جس سے گھریلو ضروریات کی بھی تکمیل نہیں ہوپاتی، اہل وعیال کافی وسیع ہے، تمام بچے چھوٹے ہیں، ایک بڑا لڑکا مزدوری کے لئے ممبئی جاتا تھا، کافی عرصہ سے بیمار ہوگیا، تو گھر پر ہی رہتا تھا، وہ بھی ایک حادثہ کا شکار ہوگیا۔ حادثہ یہ پیش آیا کہ گاؤں کے قریب میں دو آدمیوں کی لاشیں ایک درخت پر لٹکی ہوئی پائی گئیں، اور قاتل بھی اسی گاؤں کا تھا، جو فرار ہوگیا، پھر پولیس نے گاؤں کے بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا، اس میں عمر کا بڑا لڑکا بھی گرفتار کرلیا گیا، جب کہ وہ بیماری کی وجہ سے گھر ہی رہتا تھا، اور اس واقعہ سے اس کا کوئی واسطہ نہیں تھا، پولیس نے اس بے گناہ غریب کو مارپیٹ کر چالان کرکے جیل بھیج دیا، ماں باپ غریب مجبور ہیں ان کے گھریلو اخراجات بھی اسی لڑکے کی کمائی سے پورے ہوتے تھے، ان حالات میں ضمانت میں کافی رقم خرچ ہوگی۔ آپ سے دریافت یہ کرنا ہے کہ اس اضطراری حالت میں لڑکے کو جیل سے چھڑانے کے لئے زکوٰۃ یا بینک کی سودی رقم اگر کوئی