خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
پونے چھ تولہ سونا اور ۵۰؍تولہ چاندی کی ملکیت پر حج کی فرضیت کا حکم سوال(۲۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: میرے پاس تقربیاً پونے چھ تولہ سونا اور ۴۰-۵۰ ؍تولہ چاندی ہے، اس کے علاوہ روپیہ پیسہ کچھ نہیں، تو کیا میرے اوپر حج فرض ہے ؟ نیز قربانی کا حکم بھی تحریر فرمائیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: ۶؍تولہ سونا اور ۴۰-۵۰ ؍تولہ چاندی کی موجودہ قیمت تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہوتی ہے، یہ مقدار موجودہ دور میں حج کے سفر کے لئے ناکافی ہے، اس لئے آپ پرحج فرض نہیں؛ لیکن مذکورہ ملکیت کی بنیاد پر قربانی اور زکوٰۃ حسبِ شرائط واجب ہے۔ وتفسیر ملک الزاد والراحلۃ أن یکون لہ مال فاضل عن حاجتہ، وہو ما سوی سکنہ ولبسہ وخدمہ وأثاث بیتہ قدر ما یبلغہ إلی مکۃ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۲۱۷ زکریا) وشرائطہا: الإسلام والإقامۃ والیسار الذي یتعلق بہ وجوب صدقۃ الفطر بأن ملک مائتي درہم أوعرضا یساویہا۔ (درمختار مع الشامي، کتاب الأضحیۃ ۹؍۴۵۲ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری ۶؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ۷۰؍ ہزار کی ملکیت پر حج فرض نہیں ہے سوال(۲۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: کسی شخص کے پاس ۷۰؍ہزار روپیہ کا انتظام ہوجائے اور ابھی پتہ نہیں کہ حج کے ایام تک یہ رقم باقی رہے گی یا نہیں؟ تو کیا اس شخص پر حج فرض ہوجائے گا؟