خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
منیٰ سے متعلق مسائل ایام منی میں حدود مزدلفہ میں بنے خیموں میں قیام کرنا سوال(۱۵۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: سنا ہے کہ منی کی حدود اب بڑھا کر مزدلفہ کی حدود میں داخل کردی گئی ہیں، تو ایسے میں منی کا قیام مخدوش ہوجاتا ہے، جبکہ منی میں قیام کرنے والوں کو صراحۃ بورڈ وغیرہ پڑھکر اندازہ ہوجاتا ہے کہ ہم مزدلفہ کی سرحد میں داخل ہوکر قیام کررہے ہیں۔ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: ایسا نہیں ہے کہ منی کی حدود بڑھادی گئی ہوں؛ بلکہ وہ اپنی جگہ قائم ہیں، صرف خیموں کے سلسلہ کو مزدلفہ کی حد تک وسیع کردیا گیا ہے، ایسی صورت میں جو شخص مزدلفہ کی حدود میں واقع خیموں میں ایام منی میں قیام کرے گا وہ ترک سنت کا مرتکب ہوگا؛ لیکن اس کی وجہ سے اس پر کوئی دم لازم نہیں آئے گا۔ (ایضاح المناسک ؍ ۱۵۶، ۱۵۷) ویکرہ أن لا یبیت بمنیٰ لیالی الرمي ولو بات في غیرہ متعمداً لا یلزمہ شيء عندنا۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۵۳۴ زکریا) عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا قالت: أفاض رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من آخر یومہ حین صلی الظہر، ثم رجع إلی منی، فمکث بہا لیالي أیام التشریق، یرمي الجمرۃ إذا زالت الشمس، کل جمرۃ بسبع حصیات، یکبر مع کل حصاۃ، و یقف عند الأولی والثانیۃ، فیطیل القیام، و یتضرع، ویرمي الثالثۃ ولا