خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
سے بدنہ دیدے تو انشاء اﷲ موصوفہ کا حج مکمل ہوجائے گا (آپ نے معلم الحجاج کے حوالہ سے جو مسائل نقل کئے ہیں ان سے بھی یہی بات مستفاد ہوتی ہے) ولو مات قبل فعلہ قالوا: یجب علیہ الوصیۃ ببدنۃ؛ لأنہ جاء العذر من قبل من لہ الحق، وإن کان آثما بالتأخیر۔ (غنیۃ الناسک ۹۵ قدیم) ولا یجزئ عنہ البدل إلا إذا مات بعد الوقوف بعرفۃ وأوصی بإتمام الحج تجب البدنۃ لطواف الزیارۃ وجاز حجہ۔ (غنیۃ الناسک ۹۵ قدیم) إذا مات بعد فرض الحج ولم یوص، فحج رجل عن المیت من غیر وصیۃ، أو تبرع الورثۃ بذلک فحج عن أبیہ، أو عن أمہ حجۃ الإسلام من غیر وصیۃ أوصی بہا المیت، قال أبوحنیفۃ: یجزئہ ذلک إن شاء اللّٰہ۔ (مستفاد از: المسالک في المناسک ۲؍۸۸۸) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۳؍۱؍۱۴۳۱ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہطوافِ زیارت سے پہلے بیوی سے صحبت کرنا سوال(۱۱۸):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: طواف زیارت سے پہلے بیوی سے ہم بستری کرلی تو کیا حکم ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: طوافِ زیارت نہ کرنے کی وجہ سے مذکورہ عورت ابھی پوری طرح حلال نہیں ہوئی ہے، اس لئے راجح قول کے مطابق طوافِ زیارت سے پہلی مرتبہ جماع پر ایک بدنہ (اونٹ) کی قربانی اس پر واجب ہوگی، اور اس کے بعد جتنی مرتبہ ہم بستری ہوئی ہے، تو ہر مرتبہ کے مقابلہ میں ایک بکری جنایت میں دینی ہوگی، اور یہ سب جانور حدود حرم میں ذبح کئے جائیںگے، اور ان کا گوشت فقراء پر تقسیم ہوگا خود کھانا درست نہ ہوگا۔