خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
سلسل البول والے مریض پر استطاعت کے باوجود حج فرض نہیں ہے سوال(۳۴):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: زید پیشاب کی دائمی بیماری میں مبتلا ہے اور بوڑھا بھی ہے، جس کی وجہ سے بوتل اور نلکی ان کی پیشاب کے اخراج کے لئے لگی رہتی ہے، ایسا شخص حج کی استطاعت کے باوجود حرم میں داخل ہوسکتا ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: ایسے دائمی مریض پر حج کو جانا فرض نہیں ہے اگرچہ وہ مال دار ہی ہو، اسے چاہئے کہ اپنی طرف سے حجِ بدل کرادے، بعد میں اگر اس کا مرض ختم ہوجائے اور وہ صاحبِ استطاعت ہو تو پھر اسے خود حج کرنا ہوگا۔ کذا صحۃ الجوارح؛ لأن العجز دونہا لازماً، وأما المقعد فعن أبي حنیفۃ أنہ یجب؛ لأنہ یستطیع بغیرہ، فأشبہ المستطیع بالراحلۃ، وعن محمد رحمہ اللّٰہ أنہ لا یجب؛ لأنہ غیر قادر علی الأداء بنفسہ، بخلاف الأعمی۔ (ہدایۃ ۲؍۱۵۳ مکتبۃ البشریٰ کراچی) حتی إن المقعد والزمن والمفلوج ومقطوع الرجلین لا یجب علیہم الإحجاج إذا ملکوا الزاد والراحلۃ، ولا الإیصاء بہ في المرض۔ … وکذا المریض؛ لأنہ بدل الحج بالبدن، وإذا لم یجب المبدل لا یجب البدل۔ (فتح القدیر ۲؍۳۲۶، کذا في التعلیقات علی الہدایۃ ۲؍۱۵۳ مکتبۃ البشریٰ کراچی) وفي الذخیرۃ: ثم إنما یسقط فرض الحج عن الإنسان بإحجاج غیرہ إذا کان الحاج وقت الأداء عاجزاً عن الأداء بنفسہ ودام عجزہ إلی أن مات، أما إذا زال عجزہ بعد ذٰلک فلا یسقط عنہ حج الفرض۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۶۴۸ زکریا) ولا یجب علی مقعد ومفلوج وشیخ کبیر…، وظاہر الروایۃ عنہما