خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
أخذت یا معن۔ (صحیح البخاري، کتاب الزکاۃ / باب إذا تصدق علی ابنہ وہو لا یشعر رقم: ۱۴۲۲، فتح الباري ۴؍۳۷۱ بیروت) دفع بتحر لمن یظنہ مصرفاً فبان أنہ عبدہ أعاد، وإن بان غناہ لایعید؛ لأنہ أتی بما في وسعہ۔ (درمختار) وفي الشامیۃ: ولا یسترد في الولد والغني، وہل یجب لہ فیہ خلاف، وإذا لم یطلب قیل یتصدق، وقیل: یرد علی المعطي…۔ وفیہ: واعلم أن المدفوع إلیہ لو کان جالسًا في صف الفقراء یصنع صنعہم أو کان علیہ زیہم أو سألہ فأعطاہ کانت ہٰذہ الأسباب بمنزلۃ التحري، وکذا في المبسوط: حتی لو ظہر غناہ لم یعد۔ (درمختار مع الشامي / مطلب: في الحوائج الأصلیۃ ۳؍ ۳۰۲-۳۰۳ زکریا) دفع بتحر أي یظن أنہ مصرف، فظہر کونہ عبدہ أو مکاتبہ یعیدہا؛ لأنہ بالدفع إلی عبدہ لم یخرجہ عن ملکہ، والتملیک رکن، ولو ظہر غناہ أو کفرہ أو أنہ أبوہ أو ابنہ أو ہاشمي لا یعیدہا؛ لأن الوقوف علی ہٰذہ الأشیاء بالاجتہاد لا القطع، فیبني الأمر علی ما یقع عندہ کما إذا اشتبہت علیہ القبلۃ، ولو أمر بالإعادۃ لکان مجتہداً فیہ فلا فائدۃ فیہ۔ (درر الحکام شرح غرر الأحکام / بناء المساجد من مال الزکاۃ ۱؍۱۹۱ المکتبۃ الشاملۃ، کذا في البحر الرائق ۲؍۲۴۷ کوئٹہ) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۲؍۱؍۱۴۳۰ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہزکوٰۃ کی رقم غریب طلبہ کے والدین کو دے کر تملیک کراکے فیس کے ذریعہ اُن سے وصول کرنا؟ سوال(۲۸۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: صوبہ اتراکھنڈ کاشی پور کے اطراف دیہی علاقہ میں ایک ادارہ بنام ’’جامعۃ القرآن‘‘ اپنے تعلیمی کام میں مشغول ہے، جو تقریباً پانچ سال قبل حضرت مولانا حفظ الرحمن صاحب مرحوم سابق