خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
عورتوں کے حج سے متعلق مسائل عورت پر حج کی فرضیت کا مسئلہ سوال(۲۴۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عورت پر حج کب فرض ہوتا ہے؟ کیا عورت پر حج فرض ہونے کے لئے اپنے اخراجات کے ساتھ ساتھ کسی محرم یا شوہر کے خرچ کا ہونا بھی ضروری ہے یا نہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: عورت پر حج کی فرضیت کی شرائط وہی ہیں جو مردوں کے لئے ہیں، یعنی تندرست ہونا اور مالی وسعت کا ہونا وغیرہ؛ البتہ عورت کے لئے مزید شرط یہ ہے کہ وہ اپنے حج کے اخراجات کے ساتھ محرم یا شوہر کے حج کے اخراجات کی بھی مالک ہو؛ لہٰذا اگر اس کے پاس صرف اپنے حج کے بقدر مال ہے تو اس پر راجح قول کے مطابق حج فرض نہیں؛ تاہم اگر وہ کسی محرم یا شوہر کے ساتھ اسی روپیہ سے حج کو چلی گئی تو اس کا حج فرض ادا ہوجائے گا۔ فیشترط أن تکون قادرۃ علی نفقتہا ونفقتہ۔ (شامي ۳؍۴۶۴ زکریا، انوار مناسک ۱۷۴) فقط واللہ تعالیٰ اعلمشوہر کا اپنے پیسہ سے بیوی کو حج کرانا؟ سوال(۲۴۴):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: بہت سے حضرات مع اہلیہ حج کے لئے جاتے ہیں، فریضۂ حج پر صرف ہونے والی رقم عورت کی ملکیت نہیں ہوتی؛ بلکہ اس کا مالک شوہر ہی ہوتا ہے، اور شوہر بیوی کو فریضہ حج کی ادائیگی پر صرف