خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
بالکل ختم پر لکھا ہے کہ اگر صدقۃ الفطر میں گیہوں یا گیہوں کا آٹا دیا جائے، تو وزن ماشہ کے مطابق ۳۲ء ۲؍کلو گرام دینا لازم ہے؛ البتہ اگر قیمت دینا چاہیں تو ۲۵ء۲؍کلو گرام گیہوں کی قیمت دینے کی بھی گنجائش ہے، مع ہذا ۳۲ء۲؍کلو گرام کی قیمت ادا کرنا افضل ہے، صدقۃ الفطر کی مقدار جو اوپر مذکور ہے اس کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: ہمارے یہاں حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب ودیگر مفتیانِ دارالعلوم کی تحقیق پر فتویٰ دیا جاتا ہے، یعنی نصف صاع کی مقدار ۱۳۵؍تولہ ہے، جس کا واقعی موجودہ وزن ۱؍کلو ۵۷۶؍گرام ۶۴۰؍ملی گرام ہوتا ہے، اس پر حضرت مولانا مفتی شبیر احمد صاحب نے ایضاح المسائل ۹۸-۱۰۱ پر اچھی بحث کی ہے، اس کا مطالعہ کیا جائے۔ قال الجوہري: الصاع الذي یکال بہ وہو أربعۃ أمداد۔ (الصحاح، فصل الصاد / باب العین ۳؍۵۶۲) وقال ابن الأثیر: الصاع مکیال یسع أربعۃ أمداد۔ (النہایۃ / باب الصاد مع الواو ۲؍۷۸۴، نخب الأفکار ۱۰؍۴۰۸ دار الیسر) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۳؍۱۰؍۱۴۱۳ھصدقۂ فطر کا وزن قدیم اور جدید اَوزان کے اعتبار سے سوال(۳۴۵):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عیدالفطر کے دن جو صدقۂ فطر ادا کیا جاتا ہے، اس کا وزن پرانی تول (پکے سیر والی) سے کتنے تولہ ہوتا ہے، اور موجودہ تول سے کتنے کلو اور کتنے گرام صدقۂ فطر کا وزن ہوتا ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: احادیث صریحہ مرفوعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ کھجور، کشمش اور جو کے ذریعہ صدقۂ فطر کی مقدار ایک صاع ہے، اور گیہوں یا اس کا آٹا یا ستو کے ذریعہ صدقۂ فطر کی مقدار