خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
بھی درست ہے، یا رنگین اونی چادر یا رزائی وغیرہ اوڑھ لی تو بھی کوئی حرج نہیں۔ یستحب لبس إزار من السرۃ إلی الرکبۃ ورداء علی ظہرہ، ویسن أن یدخلہ تحت یمینہ ویلقیہ علی کتفہ الأیسر (درمختار) ہٰذا یسمی إضطباعاً وہو مخالف لقول البحر: والرداء علی الظہر والکتفین والصدر، وہٰہنا عزاہ القہستاني للنہایۃ، وعزاہ في شرح اللباب للبرجندي عن الخزانۃ، ثم قال: وہو موہم أن الاضطباع یستحب من أول أحوال الإحرام وعلیہ العوام ولیس کذٰلک، فإن محلہ المسنون قبیل الطواف إلی انتہائہ لا غیر الخ۔ (شامي ۳؍۴۸۸ زکریا، غنیۃ الناسک ۷۱) أبیضین ککفن الکفایۃ في العدد والصفۃ غیر مخیطین۔ (غنیۃ الناسک ۷۱، شامي ۲؍۴۸۸ زکریا، البحر الرائق ۲؍۵۶۲ زکریا، تبیین الحقائق ۲؍۲۵۰) وفي أسودین وکذا في أخضرین وأزرقین وفي مرقعۃ۔ (غنیۃ الناسک ۷۱، ومثلہ في الشامي ۳؍۴۸۸) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۶؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہاحرام باندھنے سے پہلے غسل کرنا اور خوشبو لگانا؟ سوال(۶۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: احرام باندھنے سے پہلے غسل کرنا، کنگھی کرنا، تیل لگانا، بدن اور کپڑوں پر خوشبو لگانے وغیرہ کاکیا حکم ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: احرام سے پہلے غسل کرنا اور غسل کے بعد بدن میں عطر لگانا مسنون ہے، اور کنگھی کرنا، اسی طرح غسل کرنے کے بعد سر اور داڑھی میں تیل لگانا مستحب