خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
میقات کے مسائل میقات سے احرام باندھے بغیر گذرجانا؟ سوال(۵۶):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: اگر کوئی شخص میقات سے احرام باندھے بغیر گذر گیا، تو کیا اس پر حج وعمرہ کرنا واجب ہوجائے گا؟ کیا اس کے لئے میقات واپس آکر دوبارہ احرام باندھنا ضروری ہوگا؟ یا جس جگہ پر وہ موجود ہو، وہیں سے احرام کی نیت کرکے تلبیہ کہنا کافی ہوگا؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: میقات سے باہر رہنے والا مکلف مسلمان اگر مکہ (یا حدودِ حرم) کے لئے عازم سفر ہو خواہ یہ سفر کسی بھی مقصد سے ہو، اور وہ میقات سے احرام باندھے بغیر گذرجائے تو اس پر حج یا عمرہ کی ادائیگی اور احرام باندھنے کے لئے میقات کی طرف لوٹنا واجب ہے، اگر وہ احرام باندھنے کے لئے میقات نہیں لوٹے گا، یا میقات سے تجاوز کرجانے کے بعد احرام باندھے گا تو بہرصورت وہ گنہگار ہوگا اوردم بھی لازم ہوگا، اور بغیر کسی عذر کے حدودِ میقات کے اندر احرام باندھنے کا گناہ الگ ہوگا؛ البتہ اگر کوئی عذر درپیش ہو مثلاً وقت تنگ پڑنے یا رفقاء سفر سے بچھڑجانے کا خوف ہونے کی وجہ سے میقات تک واپس آئے بغیر احرام باندھ لیا، تو اس پر صرف میقات سے بلااحرام گذرنے کا گناہ ہوگا، واپس نہ لوٹنے کا گناہ نہ ہوگا؛ لیکن میقات سے احرام نہ باندھنے کی وجہ سے دم لازم ہوگا۔ عن سعید بن جبیر عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما أن النبي صلی اللّٰہ علیہ