خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
فرض مرۃ علی الفور علی مسلم حر مکلف صحیح بصیر ذي زاد وراحلۃ فضلاً عما لا بد منہ۔ (التنویر مع الدر المختار ۲؍۵۵-۴۶۱ کراچی، ۳؍۴۵۰-۴۶۲ زکریا، الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۲۱۹ کوئٹہ، ہدایۃ / کتاب الحج ۱؍۲۳۱، کنزالدقائق / کتاب الحج ۱؍۷۳، البحر الرائق ۲؍۳۱۱ کوئٹہ، بدائع الصنائع ۲؍۳۰۱ زکریا) فاضلاً عن حوائجہ الأصلیۃ … کمسکنہ … وعن نفقۃ عیالہ ممن تلزمہ نفقتہ وہي الطعام والکسوۃ والسکنیٰ۔ (غنیۃ الناسک ۱۹ إدارۃ القرآن کراچی) وفضلاً عن نفقۃ عیالہ ممن تلزمہ نفقتہ تتقدم حق العبد إلی حین عودہ الخ۔ (درمختار ۳؍۴۶۲ زکریا) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۳؍۱۰؍۱۴۲۸ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہوالدین کی جائیداد سے ملے ہوئے حصہ کو فروخت کرکے حج کرنا سوال(۴۶):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: میرے والدین نے اپنی حیات (زندگی) میں میرا حصہ میرے نام کردیا تھا، اور بھائیوں میں برابر کا عدالتی تقسیم بھی ہوچکا ہے، اور میں نے حج کا ارادہ بھی کرلیا ہے، کیا میں اس زمین کو فروخت کرکے حج کرسکتا ہوں؟ اور مکان زمین خرید سکتا ہوں یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں مکمل جواب عنایت کریں۔ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق:جو حصہ آپ کی ملکیت اور قبضہ میں ہے اس کو آپ اپنی مرضی سے فروخت کرسکتے ہیں، اور اس کی قیمت اپنی ضروریات میں حسبِ منشا خرچ کرنے کے مجاز ہیں، کسی دوسرے کو اس میں دخل دینے کی اجازت نہیں ہے، اور اگر اس کی قیمت سے آپ حج کرنا چاہیں تو حج کرنا بھی جائز ہے۔