خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
صدقہ کرنے سے ثواب ملے گا، یا اس طرح کے بے دین فاسق اور شرابی کو کھانا وغیرہ نہ دیا جائے شرعاً کیا حکم ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: زکوٰۃ کے مستحق غریب مسلمان ہیں خواہ دین دار ہوں یا فاسق وفاجر۔ اور سوال کی تفصیل سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ لوگ غریب اور مستحق زکوٰۃ ہیں؛ لہٰذا ان لوگوںکو زکوٰۃ، صدقہ فطر اور کھانا وغیرہ دینا جائز ہے، ان کو دینے سے بھی زکوٰۃ اور صدقہ فطر ادا ہوجائیںگے، اور ثواب بھی ملے گا؛ البتہ افضل اور زیادہ ثواب کی بات یہ ہے کہ دین دار غریب مسلمانوں کو ہی زکوٰۃ اور صدقہ فطر وغیرہ دیا جائے۔ (مستفاد: فتاوی محمودیہ ۹؍۵۱۸ ڈابھیل، فتاویٰ دارالعلوم ۶؍۲۸۴-۲۱۸) قال اللّٰہ تعالیٰ: {اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسَاکِیْنِ} [التوبۃ: ۶۰] مصرف الزکاۃ والعشر ہو فقیر، وہو من لہ أدنی شيء أي دون نصاب أو قدر نصاب غیر تام مستغرق في الحاجۃ۔ (درمختار مع الشامي ۳؍۲۸۳ زکریا) منہا الفقیر: وہو من لہ أدنی شيء - إلی قولہ - التصدق علی الفقیر العالم أفضل من التصدق علی الجاہل۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۱۸۷) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۳؍۵؍۱۴۲۹ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہیتیم بچوں کی کفالت میں زکوٰۃ کا پیسہ خرچ کرنا؟ سوال(۱۷۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک عورت جس کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے اور ان کی کفالت کرنے والا کوئی نہیں ہے، اس کے تین بچے ہیں، جن کی عمریں بالترتیب درج ذیل ہیں: لڑکے کی عمر ۸؍سال، دوسرے لڑکے کی عمر ۵؍ سال، جب کہ لڑکی کی عمر ۶؍ سال ہے، عدت کی مدت گذرنے کے بعد عورت نے اپنا زیور