خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
تلبیہ سے متعلق مسائل تلبیہ کے الفاظ سوال(۱۲۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: تلبیہ کے الفاظ کیا ہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: حج میں تلبیہ کی حیثیت تقریباً ایسی ہی ہے جیسی نماز میں تکبیرِ تحریمہ کی، اور تلبیہ کے منقول الفاظ یہ ہیں: لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لاَ شَرِیْکَ لَکَ۔ (صحیح البخاري ۱؍۲۱۰، صحیح مسلم ۱؍۳۷۵، غنیۃ الناسک ۷۳) ترجمہ:- میں حاضر ہوں اے اللہ میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں آپ کا کوئی ساجھی نہیں، میں حاضر ہوں، ہر طرح کا شکر اور سب نعمتیں صرف آپ ہی کے لئے ہیں اور ساری بادشاہی آپ ہی کے اختیار میں ہے، آپ کا کوئی شریک نہیں۔ کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۳؍۳؍۱۴۳۶ھکیا حج و عمرہ میں نیت کے ساتھ فوراً تلبیہ کہنا شرط ہے؟ سوال(۱۲۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ:حج و عمرہ میں تلبیہ میں نیت سے متعلق مسئلہ میں بندہ کو چند اشکالات در پیش ہیں، مہربانی فرما