خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
یا نہیں؟ اگر نہیں تو کس کے لئے رمی جمار میں نائب بنانے کی گنجائش ہے؟ اور جس شخص کو نائب بنایا جائے گا وہ شخص کس طرح دوسرے کی طرف سے رمی کرے گا؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر کوئی شخص ایسا مکزور، بیمار یا معذور ہوکہ کھڑے ہوکر نماز نہ پڑھ سکتا ہو یا ایسا معذور تو نہ ہو؛ لیکن اس کے لئے جمرات تک پیدل چل ر جانا دشوار ہو اور اس کو سواری یا وہیل چیئر پر لے جانے والا بھی میسر نہ ہو تو ایسے مرد یا عورت کی طرف سے رمی کے لئے نائب بنانا درست ہے اور اگر اس طرح کا عذر نہ ہو تو نائب بناکر رمی کرنا معتبر نہ ہوگا اور محض عورت ہونا عذر کے لئے کافی نہیں ہے؛ لہٰذا ج عورت تندرست ہو اور خود جاکر کنکر یاں مارسکتی ہو اس کی طرف سے نایب درست نہیں ہے۔ فإن کان مریضاً لہ قدرۃ علی حضور الرمي محمولا، ولیستطیع الرمي کذلک من غیر أن یلحقہ ألم شدید ولا یخاف زیادۃ امرض ولا بطأ البرألا یجوز النیابۃ عنہ إلا أن لایجد من یحملہ۔ (غنیۃ الناسک ۱۸۷-۱۸۸) والرجل والمرأۃ في الرمي، سواء إلا أن رمیہا في اللیل أفضل … فلا تجوز النیابۃ عن المرأۃ بغیر عذر۔ (غنیۃ الناسک ۱۸۸) فقط واللہ تعالیٰ اعلم املاہ :احقر محمد سلمان منصورپوری ۲؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح :شبیر احمد عفا اللہ عنہحادثہ کی وجہ سے مردوں کا عورتوں کی طرف سے نیابۃً جمرات پر کنکر مارنا؟ سوال(۱۴۸):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہم چار حجاج جن میں دو مرد تھے، اور دو عورتیں تھیں، شیطان کے کنکریاں مارنے کے دوران حادثہ میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوگئے، جن کی لاشیں وہیں پڑی تھیں، منظر بڑا دلدوز تھا وحشت کا عالم