خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: العمرۃ إلی العمرۃ کفارۃ لما بینہما الخ۔ (صحیح البخاري رقم: ۱۷۷۳، صحیح مسلم رقم: ۴۳۷) (ہذا الحدیث) تدل علی محو جمیع السیئات الصغائر والکبائر غیر حقوق العباد في أرجح الأقوال عند العلماء … أما حقوق العباد ومظالمہم لابد من ردہا إلی أصحابہا۔ (التصویر النبوي للقیم الخلقیۃ والتشریعیۃ / العمرۃ إلی العمرۃ والحج المبرور ۱؍۱۱۹ الشاملۃ) وأما حقوق العباد فلا تسقط بالہجرۃ والحج إجماعاً۔ (مرقاۃ المفاتیح ۱؍۱۷۹ تحت رقم: ۲۸ دارالکتب العلمیۃ بیروت) قال القاضي عیاض: أجمع أہل السنۃ أن الکبائر لا یکفرہا إلا التوبۃ، ولا قائل بسقوط الدین، ولو حقا للّٰہ تعالیٰ: کدین الصلاۃ والزکاۃ، فالحج یغفر الذنوب ویزیل الخطایا، إلا حقوق الآدمیین، فإنہا تتعلق بالذمۃ، حتی یجمع اللّٰہ أصحاب الحقوق لیأخذ کل حقہ۔ (الفقہ الإسلامي وأدلتہ: وہل الحج أفضل من الجہاد ۳؍۱۲ حقانیہ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۵؍۱۱؍۱۴۱۱ھجب شیعہ کافر ہیں تو حج کرنے کیوں جاتے ہیں؟ سوال(۲۰):-کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: کیا شیعہ بالاتفاق کافر ہیں؟ اگر بالاتفاق کافر ہیں تو پھر وہ حج کرنے کیوں جاتے ہیں؟ اور اگر حج کرنے جاتے ہیںتو حکومتِ وقت کافروں کو حج کرنے کی اجازت کیوںکر دیتی ہے؟ اس لئے کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ اگر شیعہ بالاتفاق کافر ہیں، تو پھر ان کو یعنی کافروں کو حج کی اجازت کیوں دی گئی؟ اور اگر اجازت دی گئی تو یہ بات اس پر دلیل ہے کہ شیعہ بالاتفاق کافر نہیں ہے،