خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
صدقۃ الفطر کے مسائل صدقۂ فطر اور زکوٰۃ میں کیا فرق ہے؟ سوال(۳۴۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: صدقۂ فطر اور زکوٰۃ میں بنیادی فرق کیا ہے؟ کن کن صورتوں میں یہ لازم وواجب ہوتا ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: صدقہ کا لفظ عام ہے، جسے واجبہ اور غیر واجبہ دونوں کے لئے بولا جاسکتا ہے۔ فطرہ اس صدقہ کو کہتے ہیں جو صاحبِ نصاب شخص پر عیدالفطر میں واجب ہوتا ہے، اس کے وجوب کے لئے نصاب پر سال گذرنے کی شرط نہیں ہے۔ اور زکوٰۃ اس صدقۂ فرض کو کہتے ہیں جو صاحبِ نصاب پر سال گذرنے کے بعد فرض ہوتا ہے، جس کا تناسب چالیسواں حصہ ہے، جس کی تفصیلات کتبِ فقہ میں موجود ہے۔ الزکاۃ في اللغۃ: النماء والزیادۃ … وتطلق علی المال المؤدي، وعلی أدائہ علی الوجہ المخصوص المعین في الشرع۔ (لمعات التنقیح في شرح مشکاۃ المصابیح ۴؍۲۲۷ دار النوادر) وفي اصطلاح الفقہاء ما ذکرہ المصنف قولہ: ہي تملیک المال من فقیر مسلم غیر ہاشمي، وشرط وجوبہا العقل والبلوغ والإسلام، وملک نصاب حولي فارغ عن الدین وحوائجہ الأصلیۃ۔ (کنز الدقائق علی البحر الرائق ۲؍۲۰۱-۲۰۲ کوئٹہ)