خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
قال اللّٰہ تعالیٰ: {اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسٰکِیْنِ} [التوبۃ: ۶۰] الزکوٰۃ ہو تملیک المال من فقیر مسلم۔ (البحر الرائق ۲؍۲۰۱) مصرف الزکوٰۃ ہو الفقیر۔ (شامي ۳؍۲۸۳ زکریا) أو أصلح أو أورع أو أنفع للمسلمین۔ (درمختار ۲؍۳۵۴ کراچی) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۶؍۹؍۱۴۱۲ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہزکوٰۃ وخیرات کا پیسہ جونیئر ہائی اسکول میں لگانا؟ سوال(۲۷۰):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ایک مدرسہ ہے جس میں جونیئر ہائی اسکول بھی قائم ہے، مدرسہ کاخرچ عوامی چندہ سے چلتا ہے، جس میں زکوٰۃ وخیرات کا بھی روپیہ ہوتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ جونیئر ہائی اسکول کا خرچ بھی اسی مدرسہ کے پیسے سے چلتا ہے، توکیا اس رقم کو جونیئر ہائی اسکول میں لگاسکتے ہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: زکوٰۃ خیرات کا روپیہ جونیئر ہائی اسکول میں لگانا درست نہیں ہے؛ اس لئے کہ وہاں ان رقوم کا مصرف نہیں پایا جاتا۔ قال اللّٰہ تعالیٰ: {اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسٰکِیْنِ} [التوبۃ: ۶۰] ویشترط أن یکون الصرف تملیکاً لا إباحۃً۔ (درمختار ۲؍۳۴۴ کراچی، ۳؍۲۹۱ زکریا) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۷؍۹؍۱۴۱۲ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہفلاحِ عام جونیئر ہائی اسکول میں زکوٰۃ کا پیسہ دینا؟ سوال(۲۷۱):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے