خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
کیا مصارف ثمانیہ میں سے ہرمصرف میں زکوۃ دینا ضروری ہے؟ سوال(۱۶۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: کیا مصارفِ ثمانیہ میں سے ہرمصرف میں زکوۃ دینا ضروری ہے؟ باسمہٖ سبحانہ وتعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق:احناف کے نزدیک زکوٰۃ کے مصارفِ ثمانیہ میں سے کسی ایک پر زکوٰۃ کی رقم خرچ کرنے سے زکوٰۃ ادا ہوجاتی ہے۔ عن عطاء أن عمر رضي اللّٰہ عنہ کان یأخذ العرض في الصدقۃ ویعطیہ في صنف واحد مما سمی اللّٰہ تعالی۔ (المصنف لابن أبي شیبۃ ۶؍۵۲۴ رقم: ۱۰۵۴۹، الفتاوی التاتارخانیۃ ۳؍۲۰۵ رقم: ۴۱۳۶ زکریا) وإذا صرفت الصدقۃ إلی صنف واحد من ہذہ الأصناف أجزأہ عندنا، وأخرج البیہقي عن حذیفۃ، قال: إذا أعطی الرجل الصدقۃ صنفاً واحداً من الأصناف الثمانیۃ أجزأہ۔ (السنن الکبریٰ للبیہقي ۱؍۸۸ رقم: ۱۳۴۰۳) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲؍۱۱؍۱۴۲۰ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہزکوٰۃ کا بہترین مصرف شریعت نے کیا بتایا ہے؟ سوال(۱۶۳):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: زکوٰۃ کا بہترین مصرف شریعت نے کیا بتایا ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: زکوٰۃ کا بہترین مصرف غریب رشتہ دار اور وہ نادار طلبہ ہیں، جو علم دین کی تحصیل میں مشغول ہیں۔ قال اللّٰہ تعالیٰ: {اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسَاکِیْنِ} [التوبۃ: ۶۰]