خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
وسلم قال: اَلْحَاجُّ یَشْفَعُ فِیْ اَرْبَعِ مِائَۃٍ مِنْ اَہْلِ بَیْتِہٖ وَیَخْرُجُ مِنْ ذُنُوْبِہٖ کَیَوْمٍ وَلَدَتْہُ اُمُّہٗ۔ (رواہ البزار، الترغیب والترہیب ۲۵۹ رقم: ۱۷۱۶) عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: یُغْفَرُ لِلْحَاجِّ وَلِمَنْ اسْتَغْفَرَ لَہٗ الْحَاجُّ۔ (رواہ البزار وابن خزیمۃ والحاکم، الترغیب والترہیب ۲۶۰ رقم: ۱۷۲۴) عن جابر رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: اَلْحُجَّاجُ وَالْعُمَّارُ وَفْدُ اللّٰہِ دَعَاہُمْ فَاَجَابُوْہُ وَسَأَلُوْہُ فَاَعْطَاہُمْ۔ (رواہ البزار ورواتہ ثقات، الترغیب والترہیب ۲۶۰ رقم: ۱۷۲۱) عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: یُسْتَجَابُ لِلْحَاجِّ مِنْ حِیْنَ یَدُخُلُ مَکَّۃَ اِلیٰ اَنْ یَرْجِعَ اِلیٰ اَہْلِہٖ وَفَضْلَ اَرْبَعِیْنَ۔ (البحر العمیق ۱؍۶۹) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲؍۳؍۱۴۳۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہحاجی سفر حج پر کس طرح روانہ ہو؟ سوال(۲):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: عازمین حج کے لئے سفر حج پر روانگی کا شرعی طریقہ کیا ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: شرعی طریقہ یہ ہے کہ ریا ونمود سے بچتے ہوئے بلا کسی اہتمام والتزام کے انفرادی طور پر اپنے احباب واقارب سے مل لے، کوئی جانے کے دن ہی کی قید نہیں؛ بلکہ پہلے بھی مل سکتا ہے، اور سادگی کے ساتھ دوگانہ سفر ادا کرکے سفر پر روانہ ہوجائے۔ عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عن النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: إذا خرجت من منزلک فصل رکعتین تمنعانک مخرج السوء، وإذا دخلت منزلک فصل