خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
فرق نہیں ہوتا؛ لہٰذا مسئولہ صورت میں بکرے کے بجائے بکری کا صدقہ کرنا بھی درست ہے۔ لقلۃ التفاوت في الأعراض فلا یفسد العقد بعدمہ بمنزلۃ وصف الذکورۃ والأنوثۃ في الحیوانات۔ (ہدایۃ ۳؍۱۹) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۱؍۶؍۱۴۲۰ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہبیوی کچھ صدقہ کرنا چاہتی تھی اس سے پہلے ہی انتقال ہوگیا سوال(۳۶۴):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے، ان کا کچھ سامان صدقہ کرنے کا ارادہ تھا؛ لیکن وہ نہیں کرسکیں، اب اس کا کیا مسئلہ ہے؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: وارثین پر میت کی طرف سے صدقہ کرنا ضروری نہیں ہے، یہ ان کی مرضی پر ہے، اگر بخوشی صدقہ کردیں تو کوئی حرج نہیں اور اگر صدقہ نہ کریں تو ان سے مؤاخذہ نہ ہوگا۔ من صام أو صلی أو تصدق وجعل ثوابہ لغیرہ من الأموات والأحیاء جاز ویصل ثوابہا إلیہم۔ (شامي ۳؍۱۵۲ زکریا) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱؍۸؍۱۴۲۶ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہہندو سائل کے ساتھ کیا معاملہ کریں؟ سوال(۳۶۵):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: اگر کوئی ہندو سائل دروازہ پر آکر سوال کرے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس کو دینا بہتر ہے یانہیں دینا چاہئے؟ جواب سے نوازیں۔