خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
|
ہوگئے، کسی نے اقامت کو ترجیح دی تو کسی نے سفر کو؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر اہل جدہ کا ’’کدی‘‘ اور ’’عوالی‘‘ کے راستہ سے سیدھے عرفات جانے کا ارادہ ہو تو حسب تحریر سوال چوںکہ ۷۳؍کلومیٹر مسافت ہوتی ہے، اس لئے بلاشبہ اہل جدہ اس راستہ سے عرفات جانے کی صورت میں قصر نہیں کریںگے، اور اگر منیٰ کے راستہ سے عرفات جاتے ہیں اور یہ مسافت حسب تحریر سوال ۸۱؍کلومیٹر ۶۰۰؍میٹر بنتی ہے، تو بھی محتاط اور محقق قول کے مطابق مسافت شرعی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے لئے قصر جائز نہ ہوگا؛ اس لئے کہ محتاط قول کے اعتبارسے مسافت سفر ۸۲؍کلومیٹر ۲۹۶؍میٹر بنتی ہے۔ (تفصیل دیکھئے: احسن الفتاویٰ ۴؍۹۱، ایضاح المسائل ۷۰، کتاب المسائل ۱؍۵۱۲) بریں بنا مسئولہ صورت میں بہرصورت اہل جدہ کو سفر حج میں اتمام ہی کرنا چاہئے، یہی احوط ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۱۰؍۱؍۱۴۳۳ھ الجواب صحیح:شبیر احمد عفا اللہ عنہ