خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
|
میں کہ: صفا ومروہ کی سعی کے اختتام بر جب مروہ پہنچے، تو آٹھویں مرتبہ مروہ پر استقبالِ قبلہ ووقوف ودعا ہوگی یا نہیں؟ یہ اشتباہ حدیثِ حضرت جابر رضی اﷲ عنہ کے ان الفاظ سے ہوگیا ہے۔ حتی إذا کان آخر طواف علی المروۃ فقال: لو أنی …۔ (صحیح مسلم ۱؍۳۹۶، سنن أبي داؤد ۱؍۲۶۳) فلما کان أخر طوافہ علی المروۃ قال: لو أنی …۔ (ابن ماجۃ ۲۲۸) یعنی طواف میں استقبال قبلہ وقوف ودعا بھی شامل ہے یانہیں؟ باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ الجواب وباللّٰہ التوفیق: سعی کے اختتام پر مروہ پر استقبال قبلہ کرکے وقوف ودعا مسنون ہے، خود حدیث میں اس کی صراحت موجود ہے، چنانچہ آپ نے جن روایات کا حوالہ دیا ہے انہی میں یہ جملہ موجود ہے: ’’حتی أتی علی المروۃ، ففعل علی المروۃ کما فعل علی الصفا، حتی إذا کان آخر طواف علی المروۃ الخ‘‘۔ (صحیح مسلم ۱؍۳۹۶، ومثلہ في سنن أبي داؤد ۱؍۲۶۳) اور ان روایات میں طواف سے سعی کا آخری چکر مراد ہے اور اس سلسلہ میں فقہی عبارت درج ذیل ہے: فصعد الصفا واستقبل البیت وکبر وہلّل وصلی علی النبي، ورفع یدیہ ودعاء بما شاء نحوہ المروۃ ساعیًا بین المیلین الأخضرین، وصعد علیہا وفعل ما فعلہ علی الصفا یفعل، ہٰکذا سبعا یبدأ بالصفاء ویختم بالمروۃ۔ (التنویر مع الدرالمختار ۳؍۵۱۴-۵۱۵) فقط واﷲ تعالیٰ اعلم کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۰؍۱۱؍۱۴۳۰ھ الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اﷲ عنہ