خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
|
طوافِ زیارت سے قبل جماع کا مرتکب ہوتا ہے تب بھی دم (بکری) نہیں؛ بلکہ بدنہ (اونٹ یا گائے) کی قربانی واجب ہوگی۔ دیکھئے! الف:- طوافِ زیارت سے قبل بیوی سے ہم بستری ہوجائے یا حالتِ جنابت یا حالت حیض ونفاس میں طوافِ زیارت کیا جائے، تو جرمانہ میں ایک اونٹ یا گائے کی قربانی واجب ہوتی ہے، اس کو بدنہ کہتے ہیں۔ (انوار مناسک ۱۱۸) ب:- اگر طوافِ زیارت سے قبل بیوی سے ہم بستری کرلی تو حج فاسد نہیں ہوگا، مگر اس پر ایک بدنہ یعنی اونٹ یا گائے کی قربانی واجب ہوگی۔ (بحوالہ: انوار مناسک ۳۵۵، آپ کے مسائل اور ان کا حل ۴؍۱۴۶، احسن الفتاویٰ ۴؍ ۵۵۸، بدائع الصنائع ۳؍ ۸۳ بیروت، بدائع الصنائع ۲؍۲۱۷ قدیم) ج:- محققین کے قول میں طواف وحلق سے پہلے یا حلق کے بعد اور طواف سے پہلے بھی بدنہ ہے۔ (معلم الحجاج ص: ۲۴۲نوٹ) (۲) غلطی:- بوجہ حیض طوافِ زیارت ایام نحر میں نہ کرنے کے سلسلہ میں درج ہے: سعودی عرب میں مقیم لوگوں کے دوبارہ مکہ مکرمہ آنا کوئی مشکل نہیں ہے؛ اس لئے وہاں کی مقیم عورت کے لئے ساتھ اگر یہ صورت حال ہو تو وہ بغیر طوافِ زیارت اپنے گھر واپس جائے اور پہلی فرصت میں عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ آئے، پہلے عمرہ کے تمام ارکان ادا کرلے، اس کے بعد طوافِ زیارت کرے اور تاخیر سے طوافِ زیارت کرنے کا دم بھی دے۔ (مسائل ومعلومات حج وعمرہ ۱۰۵) اس مسئلہ میں مولف کتاب سے حسبِ ذیل غلطیاں سرزد ہوئی ہیں: الف:- وقوفِ عرفہ، رمی، قربانی، حلق یا قصر کے بعد احرام کا باقی نہ رہنا سمجھنا (ب) طوافِ زیارت ادا نہ ہونے کے باوجود عمرہ کا احرام اور طوافِ زیارت سے پہلے عمرہ کرنے کی ہدایت (ج) بوجہ حیض طوافِ زیارت میں تاخیر پر دم۔ غلطی (الف) سے متعلق صحیح مسئلہ یہ ہے وقوفِ عرفہ رمی قربانی حلق یا قصر کے بعد حاجی کلی طور پر حلال نہیں ہوتا؛ بلکہ جزوی طور پر حلال ہوتا ہے، مثلاً سلے ہوئے کپڑوں کا استعمال خوشبو