خزائن شریعت و طریقت |
ہم نوٹ : |
|
۸۰؍کلومیٹر ہے۔ (۴) یلملم:- یہ اہل یمن کے لئے میقات ہے، اس کو آج کل ’’سعدیہ‘‘ کہا جاتا ہے، یہاں سے مکہ معظمہ کا فاصلہ ۱۲۰؍کلومیٹر یا اس سے کچھ زائد ہے۔ (۵) ذات العرق:- یہ عراق کی طرف سے آنے والوں کے لئے میقات ہے، امیر المؤمنین سیدنا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اہل عراق کے سوال کے جواب میں اس کے میقات ہونے کی صراحت فرمائی تھی۔ یہاں سے مکہ معظمہ کی مسافت ۹۰؍کلومیٹر ہے۔ نیز بعض روایات میں ’’وادئ عقیق‘‘ نام کی میقات کا بھی ذکر ہے، جو مدائن کی طرف سے آنے والوں کے لئے میقات قرار دی گئی، یہ جگہ ’’ذاتِ عرق‘‘ کے قریب ہے۔ اس کے علاوہ جو لوگ جس جانب سے بھی حرم کے لئے آئیںگے، ان کو مذکورہ مواقیت کی سیدھ سے گذرنے سے پہلے احرام باندھنا لازم ہوگا، خواہ وہ خشکی پر سفر کررہے ہوں یا ہوائی جہاز سے سفر ہورہا ہو۔ عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: وقت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لأہل المدینۃ ذا الحلیفۃ ولأہل الشام الجحفۃ ولأہل نجد قرن المنازل ولأہل الیمن یلملم، فہن لہن ولمن أتی علیہن من غیرہن لمن کان یرید الحج والعمرۃ، فمن کان دونہن فمہلہ من أہلہ، وکذٰلک حتی أہل مکۃ یہلون منہا۔ (صحیح البخاري ۱؍۲۰۶ وغیرہ) أخبرنیي أبو الزبیر أنہ سمع جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ تعالیٰ عنہ یسئل عن المہل فقال: أحسبہ رفع إلی النبي صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم، فقال: مہل أہل المدینۃ من ذی الحلیفۃ والطریق الاٰخر الجحفۃ، ومہل أہل العراق من ذات عرق، ومہل أہل نجد من قرن، ومہل أہل الیمن من یلملم۔ (صحیح مسلم ۱؍۳۷۵، نخب الأفکار ۶؍۳۶)