فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کے موافق عمل کرے۔ تبلیغ کے آداب بجا آوری: عمل کرنا،فرماں برداری۔ رَضاجَوئی: خوش نودی۔ اُمورِ مُندَرَجہ: نیچے لکھے گئے امور۔ حَتَّی الوَسَع: جہاں تک ہوسکے۔ بِالخُصوص: خاص طور پر۔ سرفراز فرمایا: نوازنا۔ مُرادِف: برابر۔ غَیظ وغَضَب: سخت غصہ۔ تعلیم وتعلُّم: سیکھنا سِکھانا۔ کِفایَت شِعاری: کم خرچی۔ اَقرِبا: رشتے دار۔ نِزاعی: اختلافی۔ باعثِ ثمراتِ حَسَنہ: اچھے نتیجے کا سبب۔ رِیا ونُمود: دِکھلاوا اور شُہرت۔ کَش مکَش: کھینچا تانی، دشواری۔ سُود مَند: فائدہ والی۔ فتح یابی: فتح پانا۔ ثَمرہ: نتیجہ۔ عذابِ اَلِیم: درد ناک عذاب۔ حُکم رَانی: بادشاہی۔ یہ کام حق تعالیٰ کی ایک اہم عبادت اور سَعادتِ عُظمیٰ ہے، اور انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَامُ کی نِیابت ہے، کام جس قدر بڑا ہوتا ہے اُسی قدر آداب کو چاہتا ہے، اِس کام سے مقصد دوسروں کی ہدایت نہیں؛ بلکہ خود اپنی اِصلاح اور عَبدِیَت کا اِظہار اور حکمِ خداوندی کی بجا آوری اور حق تعالیٰ کی رَضاجَوئی ہوتی ہے، پس چاہیے کہ اُمورِ مُندَرَجہ کو اچھی طرح ذہن نشین کرے اوراُن کی پابندی کرے: (۱)اپنا تمام خرچ -کھانے، پینے، کرایہ وغیرہ کا- حَتَّی الوَسَع خود برداشت کرے، اور اگر گنجائش اور وُسعَت ہوتو اپنے نادار ساتھیوں پر بھی خرچ کرے۔ (۲) اپنے ساتھیوںاور اِس مُقدَّس کام کے کرنے والوں کی خدمت گُذاری اور ہِمَّت اَفزائی کو اپنی سَعادَت سمجھے، اور اُن کے اَدب واَحترام میں کمی نہ کرے۔ (۳)عام مسلمانوں کے ساتھ نہایت تواضُع اور اِنکساری کا برتاؤ رکھے، بات کرنے میں نرم لہجہ اور خوشامد کاپہلو اختیار کرے، کسی مسلمان کو حَقارت اور نفرت کی نظر سے نہ دیکھے، بِالخُصوص عُلَمائے دین کی عزت وعَظمت میں کوتاہی نہ کرے؛ جس طرح ہم پرقرآن وحدیث کی عزت وعظمت، اَدب واحترام واجب اور ضروری ہے اِسی طرح اُن مُقدَّس ہَستِیوں کی عزت وعظمت، ادب واحترام بھی ضروری ہے جن کو خدا تعالیٰ نے اپنی اِس نعمتِ عُظمیٰ سے سرفراز فرمایا، عُلَمائے حق کی توہین دِین کی توہِین کے مُرادِف ہے جو خدا کے غَیظ وغَضَب کا مُوجِب ہے۔ (۴) فرصت کے خالی وَقتوں کوبجائے جھوٹ، غِیبَت، لڑائی، فساد، کھیل تماشے کے، مذہبی کتابوں کے پڑھنے اور مذہب کے پابند لوگوں کے پاس بیٹھنے میں گذارے، جس سے خدا اور رسول ﷺکی باتیں معلوم ہوں، خُصُوصاً ایَّامِ تبلیغ میں فُضُول باتوں اور فُضول کاموں سے بچے، اور اپنے فارغ اَوقات کو یادِ اِلٰہی اور ذکر وفکر، اور دُرود واِستِغفار اور تعلیم وتعلُّم میں گذارے۔ (۵) جائز طریقوں سے حلال روزی حاصل کرے، اور کِفایَت شِعاری کے ساتھ اُس کو خرچ کرے، اور اپنے اَہل وعَیال اور دِیگر اَقرِباکے شرعی حُقوق کو ادا کرے۔ (۶)کسی نِزاعی مسئلے اور فُروعی بات کو نہ چھیڑے؛ بلکہ صِرف اَصل