فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہے، جب تُومرجائے گا تو مَیں دوسری جگہ چَلا جاؤںگا، یہ بھائی مال ہے۔ پھروہ تیسرے بھائی کو بلاکرپوچھتا ہے، وہ کہتا ہے کہ: مَیں قبر میں تیراساتھی ہوں، وَحشت کی جگہ تیرا دِل بہلانے والا ہوں، جب تیراحساب کتاب ہونے لگے تونیکیوں کے پلڑے میں بیٹھ کر اُس کوجھکاؤںگا، یہ بھائی عمل ہے۔ حضورﷺنے فرمایا: اب بتلاؤ کون سا بھائی کارآمد ہوا؟ صحابہ ثنے عرض کیا: یارسولَ اللہ! یہی بھائی کارآمد ہے، پہلے دو توبے فائدہ ہی رہے۔ (منتخب کنزالعُمَّال، کتاب الموت، ۶؍۲۸۱) (۸)حضورﷺ کاارشاد جس کاکھاناپینا حرام ہو اُس کی دعا قبول نہیں ہوتی غُبار آلُود: مٹی میں بھراہوا۔ احتراز: پرہیز۔ نبیٔ اَکرم ﷺکاارشاد ہے کہ: ’’اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗ خودپاک ہیں، اورپاک ہی مال قبول فرماتے ہیں، مسلمانوں کو اُسی چیزکاحکم دیاجس کااپنے رسولوں کوحکم فرمایا؛ چناںچہ کلامِ پاک میں ارشاد ہے: ﴿یٰأَیُّہَا الرُّسُلُ کُلُوْا مِنَ الطَّیِّبَاتِ وَاعْمَلُوْا صَالِحاً إِنِّيْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌ﴾: اے رسولو! پاک چیزوں کوکھاؤ اورنیک عمل کرو، مَیں تمھارے اعمال سے باخبرہوں۔ دوسری جگہ ارشاد ہے: ﴿یٰأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَارَزَقْنٰکُمْ﴾:اے ایمان والو! ہمارے دیے ہوئے پاک رزق میں سے کھاؤ۔اِس کے بعد حضورﷺ نے ایک شخص کا ذکر فرمایا کہ: لمبے لمبے سفر کرتا، (اور مسافر کی دعا قبول ہوتی ہے)اوراِس کے ساتھ ہی بکھرے ہوئے بالوں والا، غُبار آلُود کپڑوں والا، (یعنی پریشان حال)دونوں ہاتھ آسمان کی طرف پھیلاکر کہتا ہے: ’’اے اللہ!اے اللہ! اے اللہ!‘‘؛ لیکن کھانابھی اُس کا حرام ہے، پینابھی حرام ہے، لباس بھی حرام ہے، ہمیشہ حرام ہی کھایا، تواُس کی دعا کہاں قبول ہوسکتی ہے؟۔(جمعُ الفوائد، کتاب البیوع، ۲؍۶۳۵) فائدہ: لوگوں کوہمیشہ سوچ رہتا ہے کہ مسلمانوں کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں؛ لیکن حالات کااندازہ اِس حدیث شریف سے کیاجاسکتا ہے، اگرچہ اللہ جَلَّ شَانُہٗ اپنے فَضل سے کبھی کافر کی بھی دعاقبول فرمالیتے ہیں، چہ جائیکہ فاسق کی؛ لیکن مُتَّقی کی دُعا اصل چیزہے؛اِسی لیے مُتَّقیوں سے دعا کی تمنَّا کی جاتی ہے۔ جو لوگ چاہتے ہیں کہ ہماری دعائیں قَبول ہوں، اُن کو بہت ضروری ہے کہ حرام مال سے احتراز کریں، اورایسا کون ہے جویہ چاہتاہے کہ میری دعا مَقبول نہ ہو؟۔ (۹)حضرت عمر کااپنی بیوی کومُشک تولنے سے انکار محلِ تُہمت: تہمت کی جگہ۔ تردُّد: شبہ۔ گَوارا: پسند۔ پیشواؤں: رہنما۔