فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابنِ عباس ص فرماتے ہیں کہ: حضرت آدم ںاِس قدر روئے ہیں کہ تمام دنیا کے آدمیوں کا رونا اگر جمع کیا جائے تو اُن کے برابر نہیں ہوسکتا، چالیس برس تک سر اُوپر نہیں اُٹھایا۔ (تاریخ ابن عساکر۷؍۲۹۷) حضرت بُریدہ ص خود حضورِاقدس ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ: اگر حضرت آدم ں کے رونے کا تمام دنیا کے رونے سے مقابلہ کیاجاوے تو اُن کا رونا بڑھ جائے گا۔ (ابن عساکر۷؍۲۹۴) ایک حدیث میں ہے کہ: اگر اُن کے آنسوؤں کو اُن کی تمام اولاد کے آنسوؤں سے وزن کیا جاوے تو اُن کے آنسو بڑھ جائیںگے۔(۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔) ایسی حالت میں کس کس طرح زاری فرمائی ہوگی، ظاہر ہے: یا ں لَب پہ لاکھ لاکھ سُخن اِضطِراب میں ء وَاں ایک خاموشی مری سب کے جواب میں اِس لیے جو رِوایات میں ذکر کیا گیا اُن سب کے مجموعے میں کوئی اِشکال نہیں، مِن جُملہ اُن کے یہ بھی ہے کہ: حضورﷺ کا وَسیلہ اِختِیار فرمایا۔ دوسرامضمون عرش پر لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہِ لکھا ہوا ہونا، یہ اَور بھی بہت سی مختلف روایتوں میں آیا ہے۔ حضورﷺ ارشادفرماتے ہیں: مَیں جنت میں داخل ہواتو مَیں نے اُس کی دونوں جانبوں میںتین سَطریں سونے کے پانی سے لکھی ہوئی دیکھیں: پہلی سطر میں لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہِ لکھا ہواتھا۔ دوسری سطر میں مَاقَدَّمْنَا وَجَدْنَا، وَمَاأَکَلْنَا رَبِحْنَا، وَمَاخَلَفْنَا خَسِرْنَا تھا: جو ہم نے آگے بھیج دیا یعنی صدقہ وغیرہ کردیا، وہ پالیا، اور جو دنیا میں کھایا وہ نفع میں رہا، اور جو کچھ چھوڑ آئے وہ نقصان میں رہا۔ اور تیسری سطر میں تھا: أُمَّۃٌ مُذنِبَۃٌ وَرَبٌّ غَفُورٌ: اُمَّت گنہ گار اور مالک بخشنے والا۔(کشف الخفاء۱؍۱۹۷حدیث:۵۹۳) ایک بزرگ کہتے ہیں: مَیں ہندوستان کے ایک شہر میں پہنچا تو مَیں نے وہاں ایک درخت دیکھا، جس کے پھل بادام کے مُشابِہ ہوتے ہیں، اُس کے دو چھلکے ہوتے ہیں، جب اُن کو توڑا جاتا ہے تواُن کے اندر ایکسَبز پَتّہ لِپٹا ہوا نکلتا ہے، جب اُس کو کھولا جاتا ہے تو سُرخی سے لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہِ لکھا ہوا ملتا ہے، مَیںنے اِس قِصَّے کو ابویعقوب شکاریؒ سے ذکر کیا، اُنھوں نے کہا: تعجب کی بات نہیں، مَیں نے ’’اَیلَہ‘‘ میں ایک مچھلی شکار کی تھی، اُس کے ایک کان پر لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ اور دوسرے پر مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہِ لکھا ہواتھا۔ (۲۹) عَن أَسمَاءِ بِنتِ یَزِیدِ بنِ السَّکَنِ عَن رَسُولِ اللہِﷺأَنَّہٗ قَالَ: اِسمُ اللہِ الأَعظَمُ فِي هَاتَینِ الاٰیَتَینِ: ﴿وَإِلٰـهُکُمْ إِلٰہٌ وَّاحِدٌ، لَا إِلٰہَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ﴾ و ﴿اَلم، اللہُ لا إِلٰہَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَیُّومُ﴾. (أخرجہ ابن أبي شیبۃ، وأحمد، والدارمي، وأبوداود، والترمذي وصححہ، وابن ماجہ، وأبومسلم الکجي في السنن، وابن