فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
صبح کو جاکر ایک آیت کلامُ اللہ شریف کی سیکھ لے تو نوافل کی سورکعات سے افضل ہے، اور اگر ایک باب علم کا سیکھ لے -خواہ اُس وقت وہ معمول بہٖ ہو یا نہ ہو- تو ہزار رکعات نفل پڑھنے سے بہتر ہے۔ اِحاطہ: شمار کرنا۔ فائدہ: بہت سی احادیث اِس مضمون میں وارد ہیں کہ، علم کا سیکھنا عبادت سے افضل ہے۔ فضائلِ علم میں جس قدر روایات وارد ہوئی ہیں اُن کااِحاطہ -بِالخُصُوص اِس مختصر میں- دُشوار ہے، حضورﷺ کا ارشاد ہے کہ: عالِم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسا کہ میری فضیلت تم میں سے اَدنیٰ شخص پر۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ: شیطان پر ایک فقیہ ہزار عابدوں سے زیادہ سخت ہے۔ کم سے کم دس آیت پڑھنے کا اَجر (۳۸) عَن أَبِي هُرَیرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُا: مَن قَرَأَ عَشَرَ اٰیَاتٍ فِي لَیلَۃٍ لَمْ یُکتَبْ مِنَ الغَافِلِینَ. (رواہ الحاکم وقال: صحیح علیٰ شرط مسلم) ترجَمہ: ابوہریرہ صنے حضورِ اکرم ﷺسے نقل کیا ہے کہ: جو شخص دس آیتوں کی تلاوت کسی رات میں کرے وہ اُس رات میں غافِلین سے شمار نہیں ہوگا۔ صَرف: خرچ۔ فائدہ: دس آیت کی تلاوت سے -جس کے پڑھنے میں چند منٹ صَرف ہوتے ہیں- تمام رات کی غفلت سے نکل جاتا ہے، اِس سے بڑھ کر اَور کیا فضیلت ہوگی؟۔ کم از کم ایک ہی آیت پڑھ لینے کا اَجر (۳۹) عَن أَبِي هُرَیرَۃَ قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللہِﷺ: مَن حَافَظَ عَلیٰ هٰؤُلَاءِ الصَّلَوَاتِ الْمَکتُوبَاتِ لَم یُکتَبْ مِنَ الغَافِلِینَ. وَمَن قَرَأَ فِي لَیلَۃٍ مِائَۃَ اٰیَۃً کُتِبَ مِنَ القَانِتِینَ. (رواہ ابن خزیمۃ في صحیحہ، وقال: صحیح علیٰ شرطهما) ترجَمہ: ابوہریرہ صنے حضورِ اکرم ﷺکا ارشاد نقل کیا ہے کہ: جو شخص اِن پانچوں فرض نمازوں پر مُداوَمت کرے وہ ’’غَافِلِین‘‘سے نہیں لکھا جاوے گا۔ جو شخص سو آیات کی تلاوت کسی رات میں کرے وہ اُس رات میں’’قَانِتِین‘‘ سے لکھا جاوے گا۔ مُداوَمت: ہمیشگی۔ فائدہ:حسن بصریؒ نے حضورِ اکرم ﷺسے نقل کیا ہے کہ: جو شخص سو آیتیں رات کو پڑھے کلامُ اللہ شریف کے مطالبے سے بچ جاوے گا، اور جو دوسو پڑھ لے تو اُس کو رات بھر کی عبادت کا ثواب ملے گا، اور جو پانچ سو سے ہزار تک پڑھ لے اُس کے لیے ایک قِنطَار ہے، صحابہث نے پوچھا کہ: قِنطَار کیا ہوتا ہے؟ حضورﷺنے ارشاد فرمایا کہ: بارہ ہزار کے برابر، (دِرہم مراد ہو ںیا دِینار)۔ تمام فِتنوں سے نجات قرآن میں ہے (۴۰) عَن ابنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَزَلَ جِبرَئِیلُ عَلیٰ رَسُولِ اللہِﷺ فَأَخْبَرَہٗ: أَنَّہٗ سَتَکُونُ فِتَنٌ، قَالَ: فَمَا المَخْرَجُ