فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کھڑے بھی اور بیٹھے بھی اور لیٹے ہوئے بھی، اور آسمانوں اور زمینوں کے پیدا ہونے میں غور کرتے ہیں، (اور غور کے بعد یہ کہتے ہیں)کہ: اے ہمارے رب! آپ نے یہ سب بے کار تو پیدا کیا نہیں، ہم آپ کی تسبیح کرتے ہیں، آپ ہم کو عذابِ جہنَّم سے بچا لیجیے۔ (۷) فَإِذَا قَضَیْتُمُ الصَّلوٰۃَ فَاذْکُرُوا اللہَ قِیَاماً وَّقُعُوْداً وَّعَلیٰ جُنُوْبِکُمْ. [النساء ع:۱۵] ترجَمہ:جب تم نمازِ (خوف، جس کاپہلے سے ذکر ہے)پوری کرچکو تو اللہ کی یاد میں مشغول ہوجاؤ کھڑے بھی، بیٹھے بھی اور لیٹے بھی،(کسی حال میں بھی اُس کی یاد اور اُس کے ذکر سے غافل نہ ہو)۔ (۸) وَإِذَا قَامُوْاإلَی الصَّلوٰۃِقَامُوْاکُسَالیٰ، یُرَاءُ وْنَ النَّاسَ وَلَایَذْکُرُوْنَ اللہَ إِلَّاقَلِیْلًا. [النساء،ع:۲۱] ترجَمہ: (مُنافِقوں کی حالت کابیان ہے)اور جب نماز کو کھڑے ہوتے ہیں تو بہت ہی کاہِلی سے کھڑے ہوتے ہیں، صرف لوگوں کو اپنانمازی ہونا دِکھلاتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کا ذِکر بھی نہیں کرتے مگر یوں ہی تھوڑا سا۔ (۹) إِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ أَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃَ وَالْبَغْضَآئَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرِ، وَیَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللہِ وَعَنِ الصَّلوٰۃِ، فَہَلْ أَنْتُمْ مُنْتَہُوْنَ. [المائدۃ،ع: ۱۲] ترجَمہ:شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جُوئے کے ذریعے سے تم میں آپس میں عَداوَت اور بُغض پیدا کردے، اور تم کو اللہ کے ذکر اور نماز سے روک دے، بتاؤ اب بھی (اِن بُری چیزوں سے)باز آجاؤگے؟۔ (۱۰) وَلَاتَطْرُدِ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ بِالْغَدوٰۃِ وَالْعَشِيِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْہَہٗ. [الأنعام،ع:۶] ترجَمہ:اور اُن لوگوں کو اپنی مجلس سے علاحدہ نہ کیجیے جو صبح شام اپنے پروردگار کو پُکارتے رہتے ہیں، جس سے خاص اُس کی رَضا کا اِرادہ کرتے ہیں۔ (۱۱) وَادْعُوْہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ. [الأعراف، ع:۳] ترجَمہ:اور پُکارا کرو اُس کو (یعنی اللہ کو)خالص کرتے ہوئے اُس کے لیے دِین کو۔ (۱۲) ادْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعاً وَخُفْیَۃً، إِنَّہُ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ. وَلَا تُفْسِدُوْا فِيْ الأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوہُ خَوْفاً وَّطَمَعاً، إِنَّ رَحْمَتَ اللہِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ. [الأعراف، ع:۷] ترجَمہ:تم لوگ پکارتے رہو اپنے رَب کو عاجزی کرتے ہوئے اور چپکے چپکے (بھی)، بے شک حق تَعَالیٰ شَانُہٗ حد سے بڑھنے والوں کو ناپسند کرتے ہیں، اور دنیا میں بعد اِس کے کہ اُس کی اِصلاح کردی گئی فَساد نہ پھیلاؤ، اور اللہ جَلَّ شَانُہٗ کو پکارا کرو خوف کے ساتھ (عذاب سے)،اور طَمع کے ساتھ (رحمت میں)؛بے شک اللہ کی رحمت اچھے کام کرنے والوں کے بہت قریب ہے۔ (۱۳) وَلِلّٰہِ الأَسْمَآئُ الْحُسْنیٰ فَادْعُوْہُ بِہَا. [الأعراف، ع:۲۳] ترجَمہ:اللہ ہی کے واسطے ہیں اچھے اچھے نام، پس اُن کے ساتھ اللہ کو پکارا کرو۔ (۱۴) وَاذْکُر رَّبَّکَ فِيْ نَفْسِکَ تَضَرُّعاً وَّخِیْفَۃً وَّدُونَ الْجَہْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالآصَالِ، وَلَا تَکُن مِّنَ الْغَافِلِیْنَ. [الأعراف، ع:۲۴] ترجَمہ:اور اپنے رب کی یاد کیا کر اپنے دل میں اور ذرا دھیمی آواز سے بھی، اِس حالت میں کہ عاجزی بھی ہو اور اللہ کا خوف بھی ہو، (ہمیشہ)صبح کو بھی اور شام کو بھی، اور غافِلین میں سے نہ ہو۔