فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
وقت کاپتہ نہ چلے اور نماز قضا ہوجائے۔(ابن حبان، حدیث: ۱۴۶۳) اِس کو بھی نماز کاچھوڑنا ارشاد فرمایا، کتنی سخت بات ہے! کہ نبیٔ اکرم ﷺ نماز کے چھوڑنے والے پر کفر کا حکم لگاتے ہیں، گو عُلَما نے اِس حدیث کو اِنکار کے ساتھ مُقیَّد فرمایا ہے؛ مگر حضورﷺکے ارشاد کی فکراِتنی سخت چیزہے کہ جس کے دل میں ذرا بھی حضورِاقدس ﷺ کی وَقعت اور حضورﷺ کے ارشاد کی اہمیت ہوگی، اُس کے لیے یہ ارشادات نہایت سخت ہیں۔ اِس کے عِلاوہ بڑے بڑے صحابہ جیسا کہ: حضرت عمر، حضرت عبداللہ بن مسعود، حضرت عبداللہ بن عباس ث وغیرہ حضرات کامذہب یہی ہے کہ، بلاعذر جان کر نماز چھوڑنے والا کافر ہے۔ اَئِمَّہ میں سے حضرت امام احمد بن حنبلؒ، اِسحاق بن راہوَیہؒ، ابنِ مبارکؒ کا بھی یہی مذہب نقل کیاجاتا ہے۔ اَللّٰہُمَّ احْفَظْنَا مِنْہُ۔(الترغیب والترھیب، ۱ : ۱۹۷) (۲)عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: أَوْصَانِيْ خَلِیْلِيْ رَسُوْلُ اللہِ بِسَبْعَ خِصَالٍ، فَقَالَ: لَاتُشْرِکُوْا بِاللّٰہِ شَیْئًا وَإِنْ قُطِعْتُمْ أَوْحُرِّقْتُمْ أَوْصُلِّبْتُمْ، وَلَاتَتْرُکُوْا الصَّلَاۃَ مُتَعَمِّدِیْنَ، فَمَنْ تَرَکَهَا مُتَعَمِّداً فَقَدْ خَرَجَ مِنَ الْمِلَّۃِ، وَلَاتَرْکَبُوْا الْمَعْصِیَۃَ فَإِنَّهَا سَخَطُ اللہِ، وَلَا تَشْرَبُوْا الْخَمَرَ فَإِنَّھَا رَأْسُ الْخَطَایَا کُلِّھَا. الحدیث (رواہ الطبراني ومحمدبن نصرفي کتاب الصلاۃ بإسنادین لابأس بھما،کذافي الترغیب، وھکذا ذکرہ السیوطي في الدرالمنثور،وعزاہ إلیھماوفي المشکوٰۃبروایۃ ابن ماجہ عن أبي الدرداء ونحوہ) ترجَمہ: حضرت عُبادہ صکہتے ہیں کہ: مجھے میرے محبوب حضورِ اقدس ﷺ نے سات نصیحتیں کیں، جن میں سے چار یہ ہیں: اوَّل یہ کہ، اللہ کاشریک کسی کونہ بناؤ، چاہے تمھارے ٹکڑے ٹکڑے کردیے جاویں، یا تم جَلا دیے جاؤ، یاسولی چڑھا دیے جاؤ۔ دوسری یہ کہ: جان کر نماز نہ چھوڑو، جو جان بوجھ کر نماز چھوڑ دے وہ مذہب سے نکل جاتا ہے۔ تیسری یہ کہ، اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرو، کہ اِس سے حق تعالیٰ ناراض ہوجاتے ہیں۔ چوتھی یہ کہ، شراب نہ پیو کہ وہ ساری خطاؤں کی جڑ ہے۔ بریُ الذِّمہ: ذمَّہ داری سے بیزار۔ فائدہ: ایک دوسری حدیث میں حضرت ابوالدرداء ص بھی اِس قِسم کامضمون فرماتے ہیں: کہ مجھے میرے محبوب ﷺنے وصیَّت فرمائی کہ: اللہ کاشریک کسی کو نہ کرنا خواہ تیرے ٹکڑے ٹکڑے کردیے جاویں، یاآگ میں جَلا دیا جائے؛ دوسری نمازجان کر نہ چھوڑنا، جو شخص جان بوجھ کر نماز چھوڑتا ہے اُس سے اللہتَعَالیٰ شَانُہٗ بریُ الذِّمہ ہیں؛ تیسرے شراب نہ پینا کہ ہر بُرائی کی کنجی ہے۔(ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب الصبر علی البلاء، حدیچ: ۴۰۳۴) (۳) عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: أَوْصَانِيْ رَسُوْلُ اللِہﷺ بِعَشَرِ کَلِمَاتٍ، قَالَ: لَاتُشْرِكْ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَإِنْ قُتِلْتَ