فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
دولت،اِسی وجہ سے حضورِ اقدس، سَیِّدُالبشر، فخرِرُسُل ﷺ نے اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں بتلائی ہے۔(نسائی، عشرۃ النساء، حدیث: ۳۹۳۹) اور وِصال کے وقت آخری وَصِیَّت جو فرمائی ہے اُس میںنماز کے اِہتِمام کاحکم فرمایا ہے۔ متعدِّد حدیثوں میں اِس کی وَصیت مذکور ہے، مِن جُملہ اُن کے حضرت اُمِّ سلمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کہتی ہیں کہ: آخری وقت میں جب زبانِ مبارک سے پورے لفظ نہیںنکل رہے تھے، اُس وقت بھی حضورِ اقدس ﷺ نے نماز اور غلاموںکے حقوق کی تاکید فرمائی تھی۔ (ابن ماجہ، ابواب الجنائز، حدیث: ۱۶۲۵) حضرت علیص سے بھی یہی نقل کیاگیا کہ: آخری کلام حضورِ اقدس ﷺ کانماز کی تاکید اور غلاموں کے بارے میں اللہ سے ڈرنے کا حکم تھا۔ (ابوداؤد، باب ماجاء في حق المملوک، حدیث: ۵۱۵۶۔ ابن ماجہ، ابواب الوصایا، حدیث: ۲۶۹۸) حضورِاقدس ﷺ نے ’’نَجد‘‘ کی طرف ایک مرتبہ جہاد کے لیے لشکر بھیجا، جو بہت ہی جلدی واپس لوٹ آیا، اور ساتھ ہی بہت سارا مالِ غنیمت لے کرآیا، لوگوں کو بڑا تعجب ہوا کہ اِتنی ذرا سی مدَّت میں ایسی بڑی کامیابی اورمال ودولت کے ساتھ واپس آگیا! حضورﷺنے ارشاد فرمایا کہ: مَیں تمھیں اِس سے بھی کم وقت میں اِس مال سے بہت زیادہ غنیمت اوردولت کمانے والی جماعت بتاؤں؟ یہ وہ لوگ ہیں جو صبح کی نماز میںجماعت میںشریک ہوں، اور آفتاب نکلنے تک اُسی جگہ بیٹھے رہیں، آفتاب نکلنے کے بعد (جب مکروہ وقت -جو تقریباً بیس منٹ رہتاہے- نکل جائے تو) دو رکعت (اشراق کی) نمازپڑھیں، یہ لوگ بہت تھوڑے سے وقت میں بہت زیادہ دولت کمانے والے ہیں۔(ابن حبان، حدیث: ۲۵۳۵۔ مجمع الزوائد، ۲:۲۳۵) حضرت شقیق بَلخیؒ -مشہور صوفی اوربزرگ ہیں- فرماتے ہیں کہ: ہم نے پانچ چیزیں تلاش کیں اُن کوپانچ جگہ پایا: (۱)روزی کی برکت چاشت کی نماز میں ملی (۲) اورقبر کی روشنی تہجُّد کی نماز میں ملی (۳) مُنکَرنکیر کے سوال کاجواب طلب کیا تو اُس کوقراء ت میں پایا (۴) اور پُل صراط کا سَہولت سے پار ہونا روزے اورصدقے میںپایا (۵)اورعرش کاسایہ خَلوت میں پایا۔ (نُزہۃُالمجالس،۱:۱۳۸) حدیث کی کتابوں میں نمازکے بارے میں بہت ہی تاکید اوربہت سے فضائل وارد ہوئے ہیں، اُن سب کا اِحاطہ کرنا مشکل ہے، تبرکاً چند احادیث کا صرف ترجَمہ لکھاجاتا ہے: (۱)حضورﷺ کاارشاد ہے کہ: اللہ جَلَّ شَانُہٗ نے میری اُمَّت پرسب چیزوں سے پہلے نماز فرض کی، اورقِیامت میںسب سے پہلے نمازہی کاحساب ہوگا۔ (مسند ابی یعلیٰ، حدیث: ۴۱۲۴) (۲)نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرو، نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرو، نمازکے بارے میں اللہ سے ڈرو۔ (کنزالعمال، ۔۔۔۔)