فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
اِطاعت کرے گا وہ بڑی کامیابی کو پہنچے گا۔ فائدہ:حضرت عبداللہ بن عباسص اور حضرت عِکرمہص دونوں حضرات سے یہ نقل کیا گیاہے کہ: ﴿قُولُوْا قَوْلًا سَدِیْداً﴾ کے معنیٰ یہ ہیں کہ: لَاإلٰہَ إِلَّا اللہُ کہا کرو۔(بیہقي،باب ماجاء في فضل الکلمۃ الطیبۃ،ص:۳۸۔تفسیر طبری۱۰؍۳۳۸حدیث:۲۸۶۸) ایک حدیث میں آیا ہے کہ: سب سے زیادہ پکے اعمال تین چیزیں ہیں: ہرحال میں اللہ کا ذکر کرنا (غمی ہو یا خوشی، تنگی ہو یا فَراخی)؛دوسرے: اپنے بارے میں اِنصاف کا مُعاملہ کرنا،(یہ نہ ہو کہ دوسروں پر توزور دِکھلائے اور جب کوئی اپنا مُعاملہ ہوتو اِدھر اُدھر کی کہنے لگے)؛ تیسرے: بھائی کے ساتھ مالی ہمدردی کرنا۔(مسندابن ابی شیبہ،۔۔۔۔۔ حدیث:۳۵۴۸۱) (۱۱) فَبَشِّرْ عِبَادِ الَّذِیْنَ یَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُونَ أَحْسَنَہٗ، أُولٰئِکَ الَّذِیْنَ ہَدٰہُمُ اللہُ وَأُولٰئِکَ ہُمْ أُولُوْا الْأَلْبَابِ. [الزمر،ع:۲] ترجَمہ: پس آپ میرے ایسے بندوں کو خوش خبری سنا دیجیے جو اِس کلام پاک کو کان لگاکر سنتے ہیں، پھر اِس کی بہترین باتوں کا اِتِّباع کرتے ہیں، یہی ہیں جن کو اللہ نے ہدایت کی، اور یہی ہیں جو اہلِ عقل ہیں۔ فائدہ:حضرت ابن عمرص فرماتے ہیں کہ: حضرت سعید بن زید، حضرت ابوذر غِفَاری، اور حضرت سلمان فارسیث؛ یہ تینوں حضرات جاہِلِیَّت کے زمانے ہی میں لَاإلٰہَ إِلَّااللہُ پڑھا کرتے تھے، اور یہی مراد ہے اِس آیت شریفہ میں’’أَحسَنُ القَوْلِ‘‘ سے۔ (دُرِّمنثور۔۔۔۔۔۔) حضرت زید بن اسلم ص سے بھی اِس کے قریب ہی منقول ہے، کہ یہ آیتیں اُن تین آدمیوں کے بارے میں نازل ہوئی ہیں جو جاہلیت کے زمانے میں بھی لَاإلٰہَ إِلَّااللہُ پڑھا کرتے تھے: زید بن عَمرو بن نُفیل، اور ابوذر غِفاری، اور سلمان فارسیث۔ (طبری،۱۰؍۶۲۵،حدیث:۳۰۱۰۸) (۱۲) وَالَّذِيْ جَائَ بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِہٖ أُولٰئِکَ ہُمُ الْمُتَّقُونَ، لَہُم مَّا یَشَاء ُوْنَ عِندَ رَبِّہِمْ ذٰلِکَ جَزَائُ الْمُحْسِنِیْنَ. [الزمر،ع:۴] ترجَمہ:اور جو لوگ (اللہ کی طرف سے یا اُس کے رسول کی طرف سے )سچی بات لے کر آئے، اور خود بھی اُس کی تصدیق کی(اُس کو سچا جانا)، تو یہ لوگ پرہیزگار ہیں، یہ لوگ جو کچھ چاہیںگے اُن کے لیے اُن کے پروردگار کے پاس سب کچھ ہے، یہ بدلہ ہے نیک کام کرنے والوں کا؛ تاکہ اللہ تعالیٰ اُن کے بُرے اعمال کو اُن سے دور کردے (اور مُعاف کر دے)، اورنیک کاموں کا بدلہ (ثواب)دے۔ شَکَرَ اللہُ سَعْیَہُمْ: اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں کو قبول فرمائے۔ رَفیق: دوست۔فَلاح: کامیابی۔خیر باد کہے:چھوڑ دینا۔ فائدہ:جو لوگ اللہ کی طرف سے لانے والے ہیں وہ اَنبِیا عَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ ہیں، اور جولوگ اُس کے رسول کی طرف سے لانے والے ہیں وہ عُلَمائے