فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
(۵)حضرت ابوبکرصدیق کا احتیاطاً باغ وَقف کرنا دِقَّت: تکلیف۔ لَب کُشائی: منھ کھولنا۔ اَہلُ الرائے: عقلمند لوگ۔ مُعاوَضہ: بدلہ۔ ابنِ سِیرینؒ کہتے ہیں کہ: حضرت ابوبکرصدیقص کی جب وفات کاوقت قریب آیا، تو آپ ص نے حضرت عائشہ رَضِيَ اللہُ عَنْهَا سے فرمایا کہ: میرا دل نہیں چاہتاتھا کہ بیتُ المال سے کچھ لوں؛ مگر عمر صنے نہ مانا،کہ دِقَّت ہوگی اور تمھاری تجارت کی مشغولی سے مسلمانوں کا حرج ہوگا، اِس مجبوری سے مجھے لیناپڑا؛ اِس لیے اب میرا فلاں باغ اِس کے عِوض میں دے دیا جائے۔ جب حضرت ابوبکر ص کا وِصال ہوگیا، توحضرت عائشہرَضِيَ اللہُ عَنْهَا نے حضرت عمرص کے پاس آدمی بھیجا، اوروالد کی وصیت کے موافق وہ باغ دے دیا، حضرت عمرصنے فرمایا: اللہ تَعَالیٰ شَانُہٗ تمھارے باپ پر رحم فرمائیں، اُنھوں نے یہ چاہا کہ کسی کولَب کُشائی کاموقع ہی نہ دیں۔ (کتابُ الاَموال،باب توفیر الفئ للمسلمین وایثارھم بہ، ۳؍ ۲۶۷) فائدہ: غورکرنے کی بات ہے، کہ اوَّل تووہ مقدار ہی کیاتھی جوحضرت ابوبکر صدیقص نے لی؟ اِس کے بعدلینابھی اَہلُ الرائیکے اِصرار سے تھا اور مسلمانوں کے نفع کی وجہ سے، اِس میں بھی جتنی ممکن سے ممکن احتیاط ہوسکتی تھی اُس کا اندازہ قصہ ۴؍باب ۳؍سے معلوم ہوگیا، کہ بیوی نے تنگی اُٹھاکر، پیٹ کاٹ کر کچھ دام میٹھے کے لیے جمع کیے، تواُن کوبیتُ المال میں جمع فرما دیا، اور اُتنی مقدار مُستقِل کم کردی؛ اِس سب کے بعد یہ آخری فعل ہے کہ جوکچھ لیا اُس کابھی مُعاوَضہ داخل کردیا۔ (۶)حضرت علی بن مَعبَدؒ کاکِرایے کے مکان سے تحریر کوخشک کرنا مُضایَقہ: حرج۔ علی بن مَعبدؒ- ایک مُحدِّث ہیں- فرماتے ہیں: مَیں ایک کِرایے کے مکان میں رہتاتھا، ایک مرتبہ مَیں نے کچھ لکھا اور اُس کو خشک کرنے کے لیے مٹی کی ضرورت ہوئی، کچی دیوار تھی، مجھے خَیال آیاکہ اِس پرسے ذرا سی کھُرچ کے تحریر پرڈال لوں، پھرخَیال آیاکہ مکان کرایے کا ہے، (جو رہنے کے واسطے کرایے پرلیاگیا نہ مٹی لینے کے واسطے)؛ مگر ساتھ ہی یہ خَیال آیا کہ اِتنی ذرا سی مٹی میں کیا مُضایَقہ ہے؟ معمولی چیز ہے، مَیں نے مٹی لے لی، اور رات کوخواب میں دیکھاکہ: ایک صاحب کھڑے ہیںجو فرما رہے ہیںکہ: کَل قِیامت کومعلوم ہوگا یہ کہنا کہ: معمولی مٹی کیا چیزہے؟۔ فائدہ:’’کل معلوم ہوگا‘‘ کابظاہر مطلب یہ ہے کہ: تقویٰ کے دَرجات بہت زیادہ ہیں، کمالِ درجہ یہ یقیناتھا کہ اِس سے بھی اِحتراز کیاجاتا، اگرچہ