فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
مَیں بھی تلوارلے کرکا فروں کے جَتّھے میں گھس جاؤںیہاں تک کہ مارا جاؤں، مَیں نے تلوار لے کرحملہ کیا، یہاںتک کہ کُفَّار بیچ میں سے ہٹتے گئے اور میری نگاہ نبیٔ اکرم ﷺ پرپڑگئی، تو بے حد مُسرَّت ہوئی، اور مَیں نے سمجھا کہ: اللہ جَلَّ شَانُہٗ نے ملائکہ کے ذریعے سے اپنے محبوب کی حفاظت کی،مَیں حضورﷺ کے پاس جاکرکھڑا ہوا، کہ ایک جماعت کی جماعت کُفَّار کی حضور ﷺ پر حملے کے لیے آئی، حضورﷺ نے فرمایا کہ:’’ علی! اِن کوروکو‘‘، مَیں نے تنہا اُس جماعت کا مقابلہ کیا، اور اُن کے منھ پھیردیے اوربعضوں کوقتل کردیا، اِس کے بعد پھر ایک اورجماعت حضورﷺ پر حملے کی نیت سے بڑھی، آپ ﷺ نے پھرحضرت علی ص کی طرف اشارہ فرمایا، اُنھوں نے پھر تنہا اُس جماعت کامُقابلہ کیا، اِس کے بعد حضرت جبریل ں نے آکر حضرت علی ص کی اِس جواںمَردی اورمدد کی تعریف کی، تو حضورﷺ نے فرمایا: إِنَّہٗ مِنِّيْ وَأَنَا مِنْہُ: بے شک علی مجھ سے ہے اور مَیں علی سے ہوں، یعنی کمالِ اِتحاد کی طرف اشارہ فرمایا، توحضرت جبرئیل ں نے عرض کیا: أَنَا مِنْکُمَا: مَیںتم دونوں سے ہوں۔ (الاصابہ ، ۴؍ ۳۲۔ قُرَّۃ ُالعیون) فائدہ: ایک تنہاآدمی کاجماعت سے بھِڑ جانا، اورنبیٔ اکرم ﷺ کی مقدَّس ذات کو نہ پاکر مرجانے کی نیت سے کُفَّار کے جَمگَھٹے میں گھُس جانا، جہاں ایک طرف حضورﷺ کے ساتھ سچی محبت وعشق کاپتہ دیتا ہے، وہاں دوسری جانب کمالِ بہادری اور دِلیری،جُرأت کابھی نقشہ ہے۔ (۳)حضرت حَنظَلہ کی شہادت تاب: برداشت۔ جُنُبی: جنابت کی حالت میں ہونا۔ تاخیر: دیری۔ غزوۂ اُحُد میں حضرت حَنظَلہ ص اوَّل سے شریک نہیں تھے، کہتے ہیں کہ: اِن کی نئی شادی ہوئی تھی، بیوی سے ہم بستر ہوئے تھے، اِس کے بعدغسل کی تیاری کررہے تھے، اورغسل کرنے کے لیے بیٹھ بھی گئے تھے، سرکودھو رہے تھے کہ ایک دَم مسلمانوں کی شکست کی آواز کان میں پڑی، جس کی تاب نہ لاسکے، اِسی حالت میں تلوارہاتھ میں لی اورلڑائی کے میدان کی طرف بڑھے چلے گئے، اور کُفَّار پرحملہ کیا، اور برابربڑھتے چلے گئے کہ اِسی حالت میں شہید ہوگئے۔ چوں کہ شہید کواگر جُنُبی نہ ہو توبغیر غسل دیے دفن کیاجاتا ہے؛ اِس لیے اِن کوبھی اِسی طرح کردیا؛ مگر حضورِاکرم ﷺ نے دیکھا کہ ملائکہ اُن کوغسل دے رہے ہیں، حضورﷺ نے صحابہ ث سے ملائکہ کے غسل دینے کاتذکرہ فرمایا، حضرت ابوسعید ساعِدی صکہتے ہیں کہ: مَیں نے حضورِاکرم ﷺ کا یہ اِرشاد سن کر حنظلہص کو جاکر دیکھا، تو اُن کے سر سے