فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
گئے، (اُن کی نَزع کی حالت تھی) اُن سے پوچھا کہ: موت کی کڑواہٹ کیسی مِل رہی ہے؟ اُنھوں نے کہا: مجھے کچھ نہیں معلوم ہورہاہے؛ اِس لیے کہ مَیںنے عُلَما سے سُنا ہے کہ: جو شخص کثرت سے درود شریف پڑھتا ہے وہ موت کی تلخی سے محفوظ رہتاہے۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ حبسِ بول: پیشاب رُک جانا۔ تریاقِ مجرَّب: تجرَبہ شدہ دوا۔ زائل: ختم۔ (۴۵) ’’نُزہۃ المجالس‘‘ میں لکھاہے کہ: بعض صُلَحامیں سے ایک صاحب کو حبسِ بول ہوگیا، اُنھوںنے خواب میں عارف باللہ حضرت شیخ شہابُ الدین ابن رَسلان کو -جو بڑے زاہد اور عالم تھے- دیکھا، اور اُن سے اپنے مرض کی شکایت وتکلیف کہی، اِنھوں نے فرمایا: تُو تریاقِ مجرَّب سے کہاں غافل ہے! یہ درود پڑھاکر: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِكْ عَلیٰ رُوْحِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِي الْأَرْوَاحِ، وَصَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی قَلْبِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِي الْقُلُوْبِ، وَصَلِّ وَسَلِّمْ عَلیٰ جَسَدِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِي الْأَجْسَادِ، وَصَلِّ وَسَلِّمْ عَلیٰ قَبْرِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِي الْقُبُوْرِ‘‘ ، خواب سے اُٹھنے کی بعد اُن صاحب نے اِس درود کو کثرت سے پڑھا، اور اُن کا مرض زائل ہوگیا۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۴۶) حافظ ابونُعیم حضرت سفیان ثوریؒ سے نقل کرتے ہیں کہ: مَیں ایک دفعہ باہر جارہاتھا، مَیں نے ایک جوان کو دیکھا کہ، جب وہ قدم اٹھاتاہے یارکھتاہے تو یوں کہتاہے: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ‘‘ مَیںنے اُس سے پوچھا: کیا کسی علمی دلیل سے تیرا یہ عمل ہے (یامحض اپنی رائے سے)؟ اُس نے پوچھا: تم کون ہو؟ مَیںنے کہا: سفیان ثوری، اُس نے کہا: کیا عراق والے سفیان؟ مَیںنے کہا: ہاں، کہنے لگا: تجھے اللہ کی معرفت حاصل ہے؟ مَیںنے کہا: ہاں!ہے، اُس نے پوچھا: کس طرح معرفت حاصل ہے؟ مَیںنے کہا: رات سے دن نکالتاہے، دن سے رات نکالتاہے، ماںکے پیٹ میں بچے کی صورت پیداکرتاہے، اُس نے کہاکہ: کچھ نہیں پہچانا، مَیں نے کہا: پھرتُو کس طرح پہچانتاہے؟ اُس نے کہا: کسی کام کا پختہ ارادہ کرتاہوں اُس کو فَسخ کرنا پڑتاہے، اور کسی کام کے کرنے کی ٹھان لیتاہوں؛ مگر نہیں کرسکتا، اِس سے مَیںنے پہچان لیاکہ کوئی دوسری ہستی ہے جو میرے کاموں کو انجام دیتاہے، مَیںنے پوچھا: یہ تیرا درود کیاچیزہے؟ اُس نے کہا: مَیں اپنی ماں کے ساتھ حج کو گیاتھا، میری ماں وہیں رہ گئی (یعنی مرگئی)، اُس کا منھ کالاہوگیا، اور اُس کا پیٹ پھول گیا، جس سے