فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) وَلِتُکَبِّرُوْا اللہَ عَلیٰ مَا هَدَاکُمْ وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ. [البقرۃ،ع:۲۳] ترجَمہ:اور تاکہ تم اللہ کی بَڑائی بیان کرو اِس بات پر کہ تم کو ہدایت فرمائی، اور تاکہ تم شکر کرو اللہ تعالیٰ کا۔ (۲)عَالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّهَادَۃِ الْکَبِیْرُ الْمُتَعَالِ.[الرعد، ع:۲] ترجَمہ:وہ تمام پوشیدہ اور ظاہر چیزوں کا جاننے والا ہے، (سب سے)بڑا ہے، اور عالی شان رُتبے والا ہے۔ (۳)کَذٰلِکَ سَخَّرَهَا لَکُمْ لِتُکَبِّرُوْا اللہَ عَلیٰ مَا هَدَاکُمْ، وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِیْنَ. [الحج، ع:۵] ترجَمہ:اِسی طرح اللہجَلَّ شَانُہٗنے (قربانی کے جانوروں کو)تمھارے لیے مُسخَّر کر دیا؛ تاکہ تم اللہ کی بَڑائی بیان کرو اِس بات پر کہ اُس نے تم کو ہدایت کی، اور قربانی کرنے کی توفیق دی، اور (اے محمد!) اِخلاص والوں کو (اللہ کی رَضا کی)خوش خبری سُنا دیجیے۔ (۴، ۵) وَأَنَّ اللہَ ہُوَ الْعَلِيُّ الْکَبِیْرُ. [الحج، ع:۸۔ لقمان، ع:۳] ترجَمہ:اور بے شک اللہ جَلَّ شَانُہٗ ہی عالی شان اور بَڑائی والا ہے۔ (۶) حَتّٰی إِذَا فُزِّعَ عَن قُلُوبِہِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ، قَالُوا الْحَقَّ وَہُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ. [سبا، ع:۳] ترجَمہ:جب فرشتوں کو اللہ کی طرف سے کوئی حکم ہوتا ہے تو وہ خوف کے مارے گھبرا جاتے ہیں، یہاں تک کہ جب اُن کے دِلوںسے گھبراہٹ دُور ہوجاتی ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ: پروردگار کا کیا حکم ہے؟ وہ کہتے ہیں (کہ: فلانی) حق بات کا حکم ہوا، واقعی وہ عالی اور بڑے مرتبے والا ہے۔ (۷) فَالْحُکْمُ لِلّٰہِ الْعَلِيِّ الْکَبِیْرِ. [مؤمن، ع:۲] ترجَمہ:پس حکم اللہ ہی کے لیے ہے جو عالی شان ہے، بڑے رُتبے والاہے۔ (۸)وَلَہُ الْکِبْرِیَائُ فِيْ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ. [الجاثیۃ ع:۴] ترجَمہ:اور اُسی (پاک ذات)کے لیے بَڑائی ہے آسمانوں میں اور زمین میں، اور وہی زبردست حِکمت والاہے۔ (۹)ہُوَ اللہُ الَّذِيْ لَا إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ، الْمَلِکُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ. [الحشر، ع:۳] ترجَمہ:وہ ایسا معبود ہے کہ اُس کے سِوا کوئی معبود نہیں، وہ بادشاہ ہے، (سب عیبوں سے) پاک ہے، (سب نقصانات سے )سالم ہے، اَمن دینے والا ہے، نِگہبانی کرنے والا ہے (یعنی آفتوں سے بچانے والا ہے)، زبردست ہے، خرابی کا درست کرنے والا ہے،بَڑائی والا ہے۔ فائدہ:اِن آیات میں اللہجَلَّ شَانُہٗکی بَڑائی اور عظمت کی ترغیب اور اِس کا حکم فرمایا گیا ہے، اَحادیث میں بھی خُصوصِیَّت کے ساتھ اللہ کی بَڑائی کاحکم، اُس کی ترغیب کثرت سے وارد ہوئی ہے۔ ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ: جب یہ دیکھو کہ کہیں آگ لگ گئی تو تکبیر (یعنی اَللہُ أَکْبَرُ کثرت سے)پڑھاکرو، یہ اُس کو بجھادے گی۔(ابن عساکر،۳۴؍۱۰۴) دوسری حدیث میں ہے کہ: تکبیر (یعنی اَللہُ أَکْبَرُ کہنا)آگ کو بجھادیتاہے۔ (طبرانی فی الأوسط،۔۔۔۔۔۔۔حدیث:۸۵۶۱۔عمل الیوم واللیلۃ،۔۔۔۔۔۔حدیث:۲۹۴،۲۹۵،۲۹۶،۲۹۷)