فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
تو اِہتِمام رہتا ہے؟) لوگوں نے عرض کیا کہ: نماز کے اوقات تو بے شک محفوظ ہیں، فرمایا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ لَمْ یَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ عَلَیْہِ سَبِیْلًا:تمام تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جس نے شیطان کواُس پرمُسلَّط نہ ہونے دیا۔ (بہجۃ النُّفوس۔۔۔۔۔۔) بابِ دوم جماعت کے بیان میں عِتاب: سزا۔ جیسا کہ شروع رسالے میں لکھاجاچکا ہے: بہت سے حضرات نماز پڑھتے ہیں؛ لیکن جماعت کا اِہتِمام نہیں کرتے؛ حالاںکہ نبیٔ اکرم ﷺسے جس طرح نماز کے بارے میں بہت سخت تاکید آئی ہے، اِسی طرح جماعت کے بارے میں بھی بہت سی تاکیدیں وارد ہوئی ہیں۔ اِس باب میں بھی دو فصلیں ہیں: پہلی فصل: جماعت کے فضائل میں۔ دوسری فصل: جماعت کے چھوڑنے پرعِتاب میں۔ فصلِ اوَّل جماعت کے فضائل میں (۱)عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُوْلَ اللہِﷺ قَالَ: صَلَاۃُ الْجَمَاعَۃِ أَفْضَلُ مِنْ صَلَاۃِ الْفَذِّ بِسَبْعِ وَّعِشْرِیْنَ دَرَجَۃً. (رواہ مالك والبخاري ومسلم والترمذي والنسائي،کذا في الترغیب) ترجَمہ: حضورِاقدس ﷺکاارشاد ہے کہ: جماعت کی نماز اکیلے کی نمازسے ستائیس درجہ زیادہ ہوتی ہے۔ دِقَّت: تکلیف۔ بِکری: تجارت۔ لَچَر: لغو۔ مُتغیَّر: بدل۔ زَرد: پِیلا۔ مِثل: برابر۔ نِشاط: چُستی۔ ہَیبت: ڈر۔ زَرد: پیلا۔ مُشتاق: عاشق۔ ہم نشیں: ہم صحبت۔ عِیادت: بیمار کی خبر پوچھنا۔ اِعانت: مدد۔ فائدہ: جب آدمی نمازپڑھتا ہے اورثواب ہی کی نیت سے پڑھتا ہے،