فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کھڑے ہوکر الحمد شریف اور سورۃ کے بعد پندرہ مرتبہ چاروں کلمے: سُبْحَانَ اللہِ، وَالحَمدُ لِلّٰہِ، وَلَاإلٰہَ إِلَّا اللہُ، وَاللہُ أَکْبَرُ پڑھے، پھر رکوع میں سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِیْمِ کے بعد دس مرتبہ پڑھے، پھر رکوع سے کھڑے ہوکر سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ کے بعد دس مرتبہ پڑھے ،پھر دونوں سجدہ میں سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلیٰکے بعد دس دس مرتبہ پڑھے، اور دونوں کے درمیان جب بیٹھے دس مرتبہ پڑھے، اور جب دوسرے سجدے سے اُٹھے تو اَللہُ أَکْبَرُ کہتا ہوا اُٹھے، اور بجائے کھڑے ہونے کے بیٹھ جائے، اور دس مرتبہ پڑھ کر بغیراَللہُ أَکْبَرُ کے کہنے کے کھڑا ہوجائے، اور دو رکعت کے بعد اِسی طرح چوتھی رکعت کے بعد پہلے اِن کلموں کو دس دس مرتبہ پڑھے، پھر التحیات پڑھے ۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ، سبحانك اللہم کے بعد الحمدسے پہلے پندرہ مرتبہ پڑھے، اور پھر الحمد اور سورۃ کے بعد دس مرتبہ پڑھے، اور باقی سب طریقہ بہ دستور؛ البتہ اِس صورت میں نہ تو دوسرے سجدے کے بعد بیٹھنے کی ضرورت ہے، اور نہ التحیات کے ساتھ پڑھنے کی، عُلَمانے لکھا ہے کہ: بہتر یہ ہے کہ کبھی اِس طرح پڑھ لیا کرے کبھی اُس طرح۔ (۴)چوں کہ یہ نماز عام طورسے رائج نہیں ہے؛ اِس لیے اِس کے مُتعلِّق چند مسائل بھی لکھے جاتے ہیں؛ تاکہ پڑھنے والوں کو سہولت ہو: مسئلہ(۱): اِس نماز کے لیے کوئی سورت قرآن کی مُتعیَّن نہیں، جونسی سورت دل چاہے پڑھے؛ لیکن بعض عُلَما نے لکھا ہے کہ: سورۂ حدید، سورۂ حشر، سورۂ صف، سورۂ جمعہ، سورۂ تغابن میں سے چار سورتیں پڑھے، بعض حدیثوں میں بیس آیتوں کی بہ قدر آیا ہے؛ اِس لیے ایسی سورتیں پڑھے جو بیس آیتوںکے قریب قریب ہوں، بعض نے إِذَا زُلْزِلَتْ، وَالعَادِیَات، تَکَاثُر، وَالعَصْر، کَافِرُون، نَصْر، اِخلَاص لکھا ہے، کہ اِن میں سے پڑھ لیاکرے۔(۔۔۔۔۔۔۔) مسئلہ(۲): اِن تسبیحوں کو زبان سے ہرگز نہ گِنے، کہ زبان سے گِننے سے نماز ٹوٹ جائے گی، اُنگلیوں کو بند کرکے گننا اور تسبیح ہاتھ میں لے کر اُس پر گننا جائز ہے؛ مگر مکروہ ہے، بہتر یہ ہے کہ انگلیاں جس طرح اپنی جگہ پر رکھی ہیں ویسی ہی رہیں، اور ہرکلمے پر ایک ایک اُنگلی کو اُسی جگہ دَباتا رہے۔(۔۔۔۔۔۔۔) مسئلہ(۳):اگر کسی جگہ تسبیح پڑھنا بھول جائے تو دوسرے رُکن میں اُس کو پورا کرلے؛ البتہ بھولے ہوئے کی قضا رکوع سے اُٹھ کر اور دو سجدوں کے درمیان نہ کرے، اِسی طرح پہلی اور تیسری رکعت کے بعد اگر بیٹھے تو اُن میں بھی بھولے ہوئے کی قضانہ کرے؛ بلکہ صرف اُن کی ہی تسبیح پڑھے، اور اُن کے بعد جو رکن ہو اُس میں بھولی ہوئی بھی پڑھ لے، مثلاً: اگر رکوع میں پڑھنا