فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
صاحبِ حِصن حَصِینؒ نے مسجد میں جانے کی اور مسجد سے نکلنے کی متعدِّد دعائیں مختلف احادیث سے نقل کی ہیں۔ ’’ابوداؤد شریف‘‘ کی روایت سے مسجد میں داخل ہونے کے وقت یہ دعا نقل کی ہے: ’’أَعُوْذُ بِاللّٰہِ الْعَظِیْمِ، وَبِوَجْہِہِ الْکَرِیْمِ، وَسُلْطَانِہِ الْقَدِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ‘‘ ’’مَیں پناہ مانگتاہوں اُس اللہ کے ذریعے سے جو بڑی عظمت والاہے، اور اُس کی کریم ذات کے ذریعے سے، اور اُس کی قدیم بادشاہت کے ذریعے سے شیطان مَردُود کے حملے سے‘‘۔ ’’حِصنِ حَصِین‘‘ میں تو اِتناہی ہے؛ لیکن ابوداؤد میں اِس کے بعد حضورِاقدس ﷺ کا یہ پاک ارشاد بھی نقل کیاہے کہ: جب آدمی یہ دعا پڑھتا ہے تو شیطان یوں کہتاہے کہ: مجھ سے تو یہ شخص شام تک کے لیے محفوظ ہوگیا۔ اِس کے بعد صاحبِ حِصن مختلف احادیث سے نقل کرتے ہیں کہ: جب مسجد میں داخل ہوتو ’’بِسْمِ اللہِ وَالسَّلَامُ عَلیٰ رَسُوْلِ اللہِ‘‘ کہے۔ ایک اَور حدیث میں’’وَعَلیٰ سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللہِ‘‘ ہے۔ اور ایک حدیث میں ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ‘‘. اور مسجد میں داخل ہونے کے بعد ’’اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِیْنَ‘‘ پڑھے، اور جب مسجد سے نکلنے لگے جب بھی حضوراقدس ﷺ پر سلام پڑھے: ’’بِسْمِ اللہِ وَالسَّلَامُ عَلیٰ رَسُوْلِ اللہِ‘‘. اَور ایک حدیث میں ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ،اَللّٰہُمَّ اعْصِمْنِيْ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ‘‘ہے۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۹)خواب میں رسولِ اکرم ﷺ کی زیارت کرنے کے اعمال اِضافہ: زیادتی۔ معصیتوں: گناہوں۔ مَنامات: خواب۔ مُداوَمت: پابندی۔ حضورِاقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کی تمنا کونسا مسلمان ایسا ہوگا جس کو نہ ہو! لیکن عشق ومحبت کی بہ قدر اِس کی تمنائیں بڑھتی رہتی ہیں، اور اکابر ومشائخ نے بہت سے اعمال اور بہت سے درودوں کے مُتعلِّق اپنے تجرَبات تحریر کیے ہیں، کہ اِن پر عمل سے سیدالکونین ﷺ کی خواب میں زیارت نصیب ہوئی۔ علامہ سخاویؒ نے ’’قولِ بدیع‘‘ میں خود حضورﷺ کا بھی ایک ارشاد نقل کیاہے: ’’مَنْ صَلّٰی عَلیٰ رُوْحِ مُحَمَّدٍ فِي الْأَرْوَاحِ، وَعَلیٰ جَسَدِہٖ فِي الْأَجْسَادِ، وَعَلیٰ قَبْرِہٖ فِي الْقُبُوْرِ‘‘ ،جو شخص روحِ محمد (ﷺ) پر اَرواح میں، اور آپ ﷺ کے جسدِ اَطہر پر بدنوں