فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کو تَقوِیَت پہنچاتی ہے، چہرے کوخوب صورت اور مُنوَّر کرتی ہے، جان کو فَرحَت پہنچاتی ہے، اعضاء میں نَشاط پیداکرتی ہے، کاہِلی کو رَفع کرتی ہے، شرحِ صدر کاسبب ہے، رُوح کی غذا ہے، دل کومُنوَّر کرتی ہے، اللہ کے اِنعام کی مُحافِظ ہے، اور عذابِ الٰہی سے حفاظت کاسبب ہے، شیطان کو دُورکرتی ہے اور رحمن سے قُرب پیدا کرتی ہے؛ غرض رُوح اور بدن کی صِحَّت کی حفاظت میں اِس کو خاص دَخَل ہے، اور دونوں چیزوں میں اِس کی عجیب تاثیر ہے؛ نیزدنیا اورآخرت کی مَضَرَّتوں کے دُور کرنے میں اور دونوں جہاں کے مَنافِع پیدا کرنے میں اِس کوبہت خصوصیت ہے۔ (زادالماد، ۔۔۔۔۔) دوسری فصل نماز کے چھوڑنے پر جو وَعید اور عِتاب حدیث میں آیا ہے اُس کابیان بے حَیائی: بے شرمی۔دَھنی: مالک۔ حدیث کی کتابوں میں نمازنہ پڑھنے پربہت سخت سخت عذاب ذکر کیے گئے ہیں، نمونے کے طور پر چندحدیثیں ذکر کی جاتی ہیں۔ سچی خبر دینے والے کاایک ارشاد بھی سمجھ دار کے لیے کافی تھا؛ مگر حضورِ اقدس ﷺکی شفقت کے قربان! کہ آپ نے کئی کئی طرح سے اور بار بار اِس چیز کی طرف مُتوجَّہ فرمایا، کہ اُن کے نام لیوا اُن کی اُمَّت کہیں اِس میں کوتاہی نہ کرنے لگے، پھرافسوس ہے ہمارے حال پر! کہ ہم حضورﷺ کے اِس اِہتِمام کے باوجود نمازکااِہتِمام نہیں کرتے، اور بے غیرتی اوربے حَیائی سے اپنے کو اُمتی اور مُتَّبِعِ رسول اور اِسلام کادَھنی بھی سمجھتے ہیں۔ (۱)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللہِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ: بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاۃِ. (رواہ أحمد ومسلم، وقال: بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الشِّرْكِ وَالْکُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاۃِ. أبوداود والنسائي ولفظہ: لَیْسَ بَیْنَ الْعَبْدِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ إِلَّاتَرْكُ الصَّلَاۃِ. والترمذي ولفظہ قال: بَیْنَ الْکُفْرِ وَالإِیْمَانِ تَرْكُ الصَّلَاۃِ. وابن ماجہ ولفظہ قال: بَیْنَ الْعَبْدِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاۃِ. کذا في الترغیب للمنذري۔ وقال السیوطي في الدر لحدیث جابر:أخرجہ ابن أبي الشیبہ وأحمد ومسلم وأبوداود والترمذي والنسائي وابن ماجہ، ثم قال: وأخرج ابن أبي شیبۃ وأحمد وأبوداود والترمذي وصححہ، والنسائي وابن ماجہ وابن حبان والحاکم وصححہ عن بریدۃ مرفوعاً: اَلْعَهْدُ الَّذِيْ بَیْنَنَا وَبَیْنَهُمْ اَلصَّلَاۃُ، فَمَنْ تَرَکَهَا فَقَدْ کَفَرَ) ترجَمہ: حضورِاقدس ﷺکاارشاد ہے کہ: نماز چھوڑناآدمی کوکُفر سے ملا دیتا ہے۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ: بندے کواورکفر کو مِلانے والی چیز صرف نمازچھوڑناہے۔ ایک جگہ ارشاد ہے کہ: ایمان اورکُفر کے درمیان نمازچھوڑنے کافرق ہے۔ اَبر: بادل۔وَقعت: عظمت۔ فائدہ: اِس قِسم کا مضمون اَوربھی کئی حدیثوں میں آیا ہے: ایک حدیث میں آیا ہے کہ، اَبر کے دن نمازجلدی پڑھاکرو؛ کیوںکہ نماز چھوڑنے سے آدمی کافر ہوجاتا ہے، یعنی: کہیں ایسا نہ ہو کہ اَبر کی وجہ سے