فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
بھول گیا تو اُن کو پہلے سجدے میں پڑھ لے، اِسی طرح پہلے سجدے کی دوسرے سجدے میں اور دوسرے سجدے کی دوسری رکعت میں کھڑا ہوکر پڑھ لے، اور اگر رہ جائے تو آخری قعدے میں التحیات سے پہلے پڑھ لے۔(۔۔۔۔۔۔۔) مسئلہ(۴):اگر سجدۂ سہو کسی وجہ سے پیش آجائے تو اُس میں تسبیح نہیںپڑھنا چاہیے؛ اِس لیے کہ مقدار تین سو ہے، وہ پوری ہوچکی، ہاں! اگر کسی وجہ سے اِس مقدار میں کمی رہی ہوتو سجدۂ سہو میں پڑھ لے۔(۔۔۔۔۔۔۔) مسئلہ (۵): بعض احادیث میں آیا ہے کہ التحیات کے بعد سلام سے پہلے یہ دعا پڑھے۔ رَوَاہُ أَبُوْ نُعَیْمٍ فِيْ ’’الْحِلْیَۃِ‘‘ مِنْ حَدِیْثِ ابنِ عَبَّاسٍ، وَلَفْظُہٗ: إِذَا فَرَغْتَ قُلْتَ بَعْدَ التَّشَهُّدِ قَبْلَ التَّسْلِیْمِ: اَللّٰهُمَّ إلخ، کَذَا فِيْ الاِتِّحَافِ، وَقَالَ: أَوْرَدَہُ الطَّبْرَانِيْ أَیْضاً مِنْ حَدِیْثِ الْعَبَّاسِ، وَفِيْ سَنَدِہٖ مَتْرُوْكٌ اھ. قُلْتُ: زَادَ فِيْ المِرْقَاۃِ فِيْ اٰخِرِ الدُّعَاءِ بَعْضَ الأَلْفَاظِ بَعْدَ قَوْلِہٖ: ’’خَالِق النُّوْرِ‘‘، زِدْتُهَا تَکْمِیْلًا لِلْفَائِدَۃِ. دعا یہ ہے: اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ تَوْفِیْقَ أَهْلِ الهُدٰی، وَأَعْمَالَ أَهْلِ الیَقِیْنِ، وَمُنَاصَحَۃَ أَهْلِ التَّوْبَۃِ، وَعَزْمَ أَهْلِ الصَّبْرِ، وَجِدَّ أَهْلِ الخَشْیَۃِ، وَطَلَبَ أَهْلِ الرَّغْبَۃِ، وَتَعَبُّدَ أَهْلِ الوَرْعِ، وَعِرْفَانَ أَهْلَ العِلْمِ حَتّٰی أَخَافَكَ. اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ مَخَافَۃً تَحْجُزُنِيْ بِهَا عَنْ مَّعَاصِیْكَ، وَحَتّٰی أَعْمَلَ بِطَاعَتِكَ عَمَلًا أَسْتَحِقُّ بِہٖ رِضَاكَ، وَ حَتّٰی أُنَاصِحَكَ فِيْ التَّوْبَۃِ خَوْفًا مِّنْكَ، وَحتّٰی أُخْلِصَ لَكَ النَّصِیْحَۃَ حُبًّا لَّكَ، وَحَتّٰی أَتَوَکَّلَ عَلَیْكَ فِي الأُمُوْرِحُسْنَ الظَّنِّ بِكَ، سُبْحَانَ خَالِقِ النُّوْرِ. رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغفِرْلَنَا إِنَّكَ عَلیٰ کُلِّ شَيْئٍ قَدْیِرٌ بِرَحْمَتِكَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ. (حلیۃ الاولیاء۔۔۔۔۔۔۔) ترجَمہ: اے اللہ! مَیں آپ سے ہدایت والوں کی سی توفیق مانگتا ہوں، اور یقین والوں کے عمل اور توبہ والوں کا خلوص مانگتاہوں، اور صابرین کی پختگی اور آپ سے ڈرنے والوں کی سی کوشش (یا اِحتیاط)مانگتاہوں، اور رغبت والوں کی سی طلب، اور پرہیزگاروں کی سی عبادت، اور عُلَما کی سی معرفت؛ تاکہ مَیں آپ سے ڈرنے لگوں۔ اے اللہ! ایسا ڈر جو مجھے آپ کی نافرمانی سے روک دے، اور تاکہ مَیں آپ کی اطاعت سے ایسے عمل کرنے لگوں جن کی وجہ سے آپ کی رَضا وخوش نودی کا مُستحِق بن جاؤں، اور تاکہ خُلوص کی توبہ آپ کے ڈر سے کرنے لگوں، اور تاکہ سچا اِخلاص آپ کی محبت کی وجہ سے کرنے لگوں، اور تاکہ آپ کے ساتھ حُسنِ ظن کی وجہ سے آپ پر توکُّل کرنے لگوں، اے نور کے پیدا کرنے والے! تیری ذات پاک ہے، اے ہمارے رب! ہمیں کامل نور عطا فرما، اور تُو ہماری مغفرت فرما، بے شک تُو ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اَرحمَ الرَّاحِمین! اپنی رحمت سے درخواست کو قَبول فرما۔ مسئلہ(۶): اِس نماز کا اوقاتِ مکروہہ کے عِلاوہ باقی دن رات کے تمام اوقات میں پڑھنا جائز ہے؛ البتہ زوال کے بعد پڑھنا زیادہ بہتر ہے، پھر دن میں کسی وقت، پھر رات کو۔ (۔۔۔۔۔۔) مسئلہ(۷): بعض حدیثوں میں سوم کلمہ کے ساتھ لاحول کو بھی ذکر کیا گیا