فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کلمۂ سوم کے فضائل میں یعنی سُبْحَانَ اللہِ وَالحَمدُلِلّٰہِ وَلَاإلٰہَ إِلَّا اللہُ وَاللہُ أَکْبَرُ، اور بعض روایات میں ان کلمات کے ساتھ لَاحَولَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ بھی وارد ہوا ہے۔ اَحادیث میں اِن کلمات کی بہت زیادہ فضیلت آئی ہے، یہ کلمات ’’تسبیحاتِ فاطمہ‘‘ کے نام سے بھی مشہور ہے؛ اِس لیے کہ یہ کلمات حضورِ اقدس ﷺ نے اپنی سب سے زیادہ لاڈلی صاحبزادی حضرت سیدہ فاطمہرَضِيَ اللہُ عَنْهَا کو بھی تعلیم فرمائے ہیں، جیسا کہ آگے آرہا ہے۔ اِس باب میں بھی چوںکہ کلامِ پاک کی آیات اور احادیث بہ کثرت وارد ہوئی ہیں؛ اِس لیے دو فصلوں پر اِس کو مُنقَسِم کردیا: پہلی فصل، آیاتِ قرآنیہ میں۔ دوسری، احادیثِ نبویہ میں۔ فصلِ اوّل مُہتَم بِالشَّان: نہایت اہم۔ مَقُولہ: بات۔ تَثلِیث: تین خدا ماننا۔ اُن آیات کے بیان میں جن میں سُبْحَانَ اللہِ وَالحَمدُلِلّٰہِ وَلَاإلٰہَ إِلَّااللہُ وَاللہُ أَکْبَرُ کا مضمون کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ یہ قاعدے کی بات ہے کہ جو چیز جتنی مُہتَم بِالشَّان ہوتی ہے اُتنے ہی اِہتِمام سے ذِکر کی جاتی ہے، اور مختلف طریقے سے ذہن نشین کی جاتی ہے، چناںچہ اِن کلمات کا مفہوم بھی قرآنِ پاک میں مختلف طریقوں سے ذکر فرمایا گیا ہے، اُن میں سب سے پہلا کلمہ سُبْحَانَ اللہ ہے، سُبْحَانَ اللہ کے معنیٰ ہیں: اللہجَلَّ شَانُہٗ ہرعیب اور بُرائی سے پاک ہے، مَیں اُس کی پاکی کا پورا پورا اقرار کرتا ہوں۔ اِس مضمون کو حکم سے بھی ذکر فرمایا ہے کہ اللہ کی پاکی بیان کرو۔ خبر سے بھی ارشاد فرمایا ہے کہ: فرشتے اور دوسری مخلوقات اللہ کی پاکی کا اِقرار وبیان کرتی رہتی ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ اِسی طرح دوسرے الفاظ کا بھی یہی حال ہے، کہ مختلف عنوانات سے کلامُ اللہ شریف میں اِن مَضامین کاذِکر فرمایا ہے۔ (۱)وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَنُقَدِّسُ لَکَ.[البقرۃ،ع:۴] ترجَمہ:(فرشتوں کا مَقُولہ انسان کی پیدائش کے وقت:) اور ہم بِحمدِاللہ آپ کی تسبیح کرتے رہتے ہیں، اور آپ کی پاکی کا دل سے اِقرار کرتے رہتے ہیں۔ (۲)قَالُوْا سُبْحٰنَکَ لَاعِلْمَ لَنَا إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا، إِنَّکَ أَنتَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ. [البقرۃ، ع:۴] ترجَمہ:(ملائکہ کا جب بہ مقابلۂ انسان امتحان ہوا تو)کہا: آپ تو ہرعیب سے پاک ہیں، ہم کوتو اِس کے سِوا کچھ بھی علم نہیں جتنا آپ نے بتادیا ہے، بے شک آپ بڑے علم والے ہیں، بڑی حکمت والے ہیں۔ (۳) وَاذْکُر رَّبَّکَ کَثِیْراً وَسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالإِبْکَارِ.[اٰل عمران، ع:۴] ترجَمہ:اور اپنے رب کوبہ کثرت یاد کیجیو اور اس کی تسبیح کیجیو، دن ڈھلے بھی اور صبح کے وقت بھی۔ (۴) رَبَّنَامَاخَلَقْتَ هٰذابَاطِلًا،سُبْحَانَکَ فَقِنَاعَذَابَ النَّارِ.[اٰل عمران، ع:۲۰]