فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
(۳۹) اَلتَّحِیَّاتُ الْمُبَارَکاَتُ الصَّلَوَاتُ الطَّیِّبَاتُ لِلّٰہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ أَیُّھَا النَّبِيُّ! وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَكَاتُہٗ، اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِیْنَ؛ أَشْھَدُ أَنْ لَّاإِلٰہَ إِلَّااللہُ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً رَّسُوْلُ اللہِ. ترجَمہ: ساری بابرکت عباداتِ قولیہ، عباداتِ بدنیہ، عباداتِ مالیہ اللہ کے لیے ہیں، سلام ہو آپ پر اے نبی! اور اللہ کی رحمت اور اُس کی برکتیں ہوں، سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر؛ مَیں شہادت دیتاہوں کہ بے شبہ اللہ کے سِوا کوئی معبود نہیں، اور شہادت دیتاہوں کہ بے شک سیدنا محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ (۴۰) بِسْمِ اللہِ، وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللہِ. ترجَمہ: اللہ کے نام سے شروع کرتاہوں، اور سلام ہو اللہ کے رسول پر۔ تکملہ کن کن موقعوں پر درود شریف پڑھنا چاہیے؟ مُؤکَّد: تاکید کیا ہوا۔ شنبہ: سنیچر۔ آثار: علامات۔ علامہ سخاویؒ نے ’’قول بدیع‘‘ میں مستقل ایک باب اُن درودوں کے بارے میں تحریر فرمایا ہے جو اوقاتِ مخصوصہ میں پڑھے جاتے ہیں، اور اُس میں یہ مواقع گِنوائے ہیں: (۱)وُضو اور(۲) تیمم سے فراغت پر(۳) اور غسلِ جنابت (۴)اور غسلِ حیض سے فراغت پر(۵)نیز نماز کے اندر (۶) اور نماز سے فراغ پر(۷)اور نماز قائم ہونے کے وقت،اور اِس کا مُؤکَّد ہونا (۸) صبح کی نماز کے بعد(۹) اور مغرب کے بعد(۱۰) اور التحیات کے بعد(۱۱)اور قنوت میں(۱۲) اور تہجُّد کے لیے کھڑے ہونے کے وقت(۱۳) اور اِس کے بعد(۱۴) اور مساجد پر گذرنے کے وقت (۱۵) اور مساجد کو دیکھ کر(۱۶) اور مساجد میں داخل ہونے کے وقت(۱۷) اور مساجد سے باہر آنے کے وقت(۱۸) اور اذان کے جواب کے بعد(۱۹) اور جمعہ کے دن میں(۲۰) اور جمعہ کی رات میں (۲۱) اور شنبہ کو(۲۲)اتوار کو(۲۳)پیر کو(۲۴)منگل کو(۲۵)اور خطبے میں جمعہ کے(۲۶)اور دونوںعیدوں کے خطبے میں(۲۷)اور استسقاء کی نماز کے (۲۸)اور کسوف کے (۲۹)اور خسوف کے خطبوں میں (۳۰)اور عیدین (۳۱)اور جنازے کی تکبیرات کے درمیان میں(۳۲)اور میت کے قبر میں داخل کرنے کے وقت(۳۳) اور شعبان کے مہینے میں(۳۴) اور کعبہ شریف پر نظر پڑنے کے وقت(۳۵) اور حج میں صَفا مَروہ پر چڑھنے کے وقت(۳۶) اور لَبَّیْكَ سے فراغت پر(۳۷) اور حجرِ اسود کے بوسے کے وقت(۳۸) اور مُلتَزم سے چِمٹنے کے وقت(۳۹) اور عرفہ کی شام کو(۴۰) اور منیٰ کی مسجد میں(۴۱) اور مدینۂ منوَّرہ پر نگاہ پڑنے کے وقت(۴۲) اور حضورِاقدس ﷺ کی قبرِ اطہر کی زیارت کے وقت(۴۳) اور رُخصت کے وقت(۴۴)اور حضورِاقدس ﷺ کے آثارِ شریفہ (۴۵)اور گذرگاہوں (۴۶)اور قِیام گاہوں جیسے: بدر وغیرہ پر گذرنے کے وقت (۴۷)اور جانور کو ذبح کرنے کے وقت(۴۸) اور تجارت کے وقت(۴۹) اور وصیت کے لکھنے کے وقت(۵۰)