فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
بُری باتوں سے روکنے والے ہیں، (تبلیغ کرنے والے ہیں)، اور اللہ کی حُدود کی (یعنی اَحکام کی) حِفاظت کرنے والے ہیں؛ (ایسے)مومنوں کو آپ خوش خبری سنادیجیے۔ (۷) وَآخِرُ دَعْوَاہُمْ أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ.[یونس، ع:۱] ترجَمہ:اور آخری پُکار اُن کی یہی ہے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ:(تمام تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے)۔ (۸) الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ وَهَبَ لِيْ عَلَی الْکِبَرِ إِسْمٰعِیْلَ وَإِسْحَاقَ. [إبراہیم، ع:۶] ترجَمہ:تمام تعریف اللہ ہی کے لیے جس نے بُڑھاپے میں مجھ کو (دوبیٹے:) اسماعیل اور اِسحاق (عَلیٰ نَبِیِّنَا وَعَلَیہِمَا الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ)عطا فرمائے۔ (۹) الْحَمْدُ لِلّٰہِ بَلْ أَکْثَرُہُمْ لَایَعْلَمُونَ. [النحل:۱۰] ترجَمہ:تمام تعریف اللہ ہی کے لیے ہے (پھر بھی وہ لوگ اِس طرف مُتوجَّہ نہیں ہوتے)؛ بلکہ اکثر اُن میں سے ناسمجھ ہیں۔ (۱۰) یَوْمَ یَدْعُوکُمْ فَتَسْتَجِیْبُونَ بِحَمْدِہٖ وَتَظُنُّونَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِیْلًا. [الإسراء، ع:۵] ترجَمہ:جس دن (صور پھُنکے گا، اور تم کو زندہ کرکے) پُکارا جائے گا، توتم (مجبوراً) اُس کی حمد (وثنا) کرتے ہوئے حکم کی تعمیل کروگے، اور اُن حالات کو (دیکھ کر)گمان کروگے کہ ہم (دنیا میں اور قبر میں) بہت ہی کم مُدَّت ٹھہرے تھے۔ (۱۱)وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً، وَّلَم یَکُن لَّہٗ شَرِیْکٌ فِي الْمُلْکِ، وَلَمْ یَکُن لَّہٗ وَلِيٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْراً.[الإسراء، ع:۱۲] ترجَمہ:اور آپ (عَلی الاِعلان)کہہ دیجیے کہ: تمام تعریف اُسی اللہ کے لیے ہے جو نہ اولاد رکھتا ہے اور نہ اُس کا کوئی سلطنت میں شریک ہے، اور نہ کمزوری کی وجہ سے اُس کا کوئی مددگار ہے، اور اُس کی خوب تکبیر (بَڑائی بیان)کیاکیجیے۔ عَلی الاِعلان: کھُلَّم کھُلاَّ۔ کَجی: ٹیڑھاپن۔ (۱۲)الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ أَنزَلَ عَلیٰ عَبْدِہِ الْکِتٰبَ وَلَمْ یَجْعَل لَّہٗ عِوَجاً. [الکہف، ع:۱] ترجَمہ:تمام تعریف اُس اللہ کے لیے ہے جس نے اپنے بندے (محمدﷺ) پر کتاب نازل فرمائی، اور اُس کتاب میں کسی قِسم کی ذرا سی بھی کَجی نہیں رکھی۔ (۱۳) فَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ نَجَّانَا مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ. [المؤمنون، ع:۲] ترجَمہ:(حضرت نوح ں کو خِطاب ہے کہ: جب تم کشتی میں بیٹھ جاؤ)تو کہنا کہ: تمام تعریف اُس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں ظالموں سے نجات دی۔ (۱۴) وَقَالَا الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ فَضَّلَنَا عَلیٰ کَثِیْرٍ مِّنْ عِبَادِہِ الْمُؤْمِنِیْنَ. [النمل ع:۲] ترجَمہ:اور (حضرت سلیمان ں اور حضرت داؤدںنے) کہا: تمام تعریف اُس اللہ کے لیے ہے جس نے ہم کو اپنے بہت سے ایمان والے بندوں پر فضیلت دی۔ (۱۵) قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسَلٰمٌ عَلیٰ عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفیٰ. [النمل، ع:۵] ترجَمہ:آپ(خطبے کے طورپر)یوں کہیے: تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، اور اُس کے اُن بندوں پر سلام ہو جن کو اُس نے مُنتخب فرمایا۔ (۱۶) وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ سَیُرِیْکُمْ آیَاتِہٖ فَتَعْرِفُونَهَا. [النمل ع:۷]