فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
ہوسکتا کہ حضورﷺ تو روکے گئے ہوں اور مَیں طواف کر لوں‘‘، قریش کو اِس جواب پر غُصَّہ آیا، جس کی وجہ سے حضرت عثمان ص کوروک لیا، مسلمانوں کویہ خبر پہنچی کہ اُن کوشہید کردیا، اِس پر حضورِ اقدس ﷺ نے صحابہ ث سے اَخیر دَم تک لڑنے پر بیعت لی، جب کُفَّار کو اِس کی خبر پہنچی تو گھبراگئے، اور حضرت عثمان ص کو فوراً چھوڑ دیا۔ (تاریخ خمیس) فائدہ: اِس قصے میں حضرت ابوبکر صدیقص کا ارشاد،حضرت مغیرہ صکا مارنا، صحابۂ کرام ث کا عام برتاؤ جس کو عُروہ نے بہت غور سے دیکھا، حضرت عثمان ص کاطواف سے انکار؛ ہر واقعہ ایسا ہے کہ حضورﷺکے ساتھ بے اِنتِہا عِشق ومحبت کی خبر دیتا ہے۔ یہ بیعت جس کا اِس قِصے میں ذکر ہے ’’بَیْعَۃُ الشَّجَرَۃِ‘‘ کہلاتی ہے، قرآنِ پاک میں بھی اِس کاذکر ہے، اور اللہ تعالیٰ نے سورۂ فتح کی آیت ﴿لَقَدْ رَضِيَ اللہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ الاٰیۃ میں اِس کاذکر فرمایا ہے۔ پوری آیت مع ترجَمہ کے عن قریب ’’خاتمہ‘‘ میں آرہی ہے۔ (۵)حضرت ابنِ زبیر کاخون پینا سَینگیاں لگوائیں: انسان کے جسم پر پَچھنے لگاکر سینگی کے ذریعے خون چوسنا۔ مُزاحِم: روکنے والے۔ .2 .2حضورِ اقدس ﷺ.2نے ایک مرتبہ.2 سَینگیاں لگوائیں.2، اور جو خون نکلا وہ حضرت عبداللہ ابن زبیر .2ص.2کو دیا، کہ اِس کو کہیں دَبادیں، وہ گئے اور آکر عرض کیا: دبا دیا، حضورﷺ.2 .2نے دریافت فرمایا: کہاں؟ عرض کیا: مَیں نے پی لیا، حضورﷺ.2 .2نے فرمایا کہ: جس کے بدن میں میراخون جائے گا اُس کو جہنَّم کی آگ نہیں چھوسکتی؛ مگرتیرے لیے بھی لوگوں سے ہلاکت ہے اور لوگوں کوتجھ سے۔ (تاریخ خمیس) .2 .2فائدہ:.2 حضورﷺ.2 کے فُضلات: پاخانہ،پیشاب وغیرہ سب پاک ہیں؛ اِس لیے اِس میں.2 کوئی اشکال نہیں۔ حضورﷺ.2کے اِس ارشاد کامطلب کہ: ’’ہلاکت ہے‘‘ عُلما نے لکھاہے کہ: سَلطَنت اور اِمارت کی طرف اِشارہ ہے، کہ اِمارت ہوگی اور لوگ اُس میں .2مُزاحِم .2ہوںگے، چناںچہ عبداللہ بن زبیر.2ص.2 جب پیدا ہوئے تھے اُس وقت بھی حضورﷺ.2 .2نے اِس طرف اشارہ فرمایا .2تھا کہ: ایک مینڈھا ہے بھیڑیوں کے درمیان، ایسے بھیڑیے جو کپڑے پہنے ہوئے ہوںگے، چناںچہ.2 یزید اور عبدالملک دونوں کے ساتھ حضرت ابن زبیر.2ص.2 کی مشہور لڑائی ہوئی، اور آخر شہید ہوئے۔ (۶)حضرت مالک بن سِنان ص کا خون پینا خَود: لوہے کی ٹوپی۔ حَلقے: کڑے۔ لَبوں: ہونٹ۔