فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
(۶) عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ ﷺ: مَنْ قَالَ: ’’جَزَی اللہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا هُوَ أَہْلَہٗ‘‘ أَ تْعَبَ سَبْعِیْنَ کَاتِباً أَلْفَ صَبَاحٍ. (رواہ الطبراني في الکبیر والأوسط؛ کذا في الترغیب. وبسط السخاوي في تخریجہ، ولفظہ: اَنْہَبَ سَبْعِیْنَ مَلَکاً أَلْفَ صَبَاحٍ) ترجَمہ: حضرت ابن عباس ص حضورﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں: جو شخص یہ دعا کرے: ’’جَزَی اللہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ہُوَ أَہْلَہٗ‘‘ ترجَمہ:’’اللہجَلَّ شَانُہٗجزادے محمد ﷺ کو ہم لوگوں کی طرف سے جس بدلے کے وہ مستحق ہیں‘‘ تو اِس کا ثواب ستّر فرشتوں کو ایک ہزار دن تک مشقَّت میں ڈالے گا۔ فائدہ: ’’نزہۃُ المجالس‘‘ میںبہ روایتِ طَبرانی حضرت جابرص کی حدیث سے حضورﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاہے کہ: جوشخص صبح شام یہ درود پڑھا کرے: ’’اَللّٰہُمَّ رَبَّ مُحَمَّدٍ! صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مّحَمَّدٍ، وَّاجْزِ مُحَمَّدًا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَاہُوَ أَہْلُہٗ‘‘ وہ اِس کا ثواب لکھنے والوںکو ایک ہزار دن تک مشقت میں ڈالے رکھے گا۔ ’’مشقت میں ڈالے گا‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ، وہ ایک ہزار دن تک اِس کا ثواب لکھتے لکھتے تھک جائیںگے۔ بعض عُلَمانے ’’جس بدلے کے وہ مستحق ہیں‘‘ کی جگہ ’’جو بدلہ اللہ کی شان کے مناسب ہے‘‘ لکھا ہے، یعنی جتنا بدلہ عطا کرنا تیری شایانِ شان ہو وہ عطا فرما۔ اور اللہ تعالیٰ کی شان کے مناسب بالخصوص اپنے محبوب کے لیے ظاہر ہے کہ بے انتہا ہوگا۔ حضرت حسن بصریؒ سے ایک طویل درود شریف کے ذیل میں نقل کیاگیاہے کہ: وہ اپنے درود شریف میں یہ الفاظ بھی پڑھا کرتے تھے: ’’وَاجْزِہٖ عَنَّا خَیْرَ مَاجَزَیْتَ نَبِیًّا عَنْ أُمَّتِہٖ‘‘: ’’اے اللہ! حضورﷺ کو ہماری طرف سے اُس سے زیادہ بہتر بدلہ عطا فرمائیے جتنا کسی نبی کو اُس کی اُمَّت کی طرف سے آپ نے عطا فرمایا‘‘۔ ایک اَور حدیث میں نقل کیاگیا ہے: جو شخص یہ الفاظ پڑھے: ’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ، صَلوٰۃً تَکُوْنُ لَكَ رِضاً، وَّلِحَقِّہٖ أَدَاءً، وَّأَعْطِہِ الْوَسِیْلَۃَ وَالْمَقَامَ الْمَحْمُوْدَ الَّذِيْ وَعَدْتَّہٗ، وَاجْزِہٖ عَنَّا مَا ہُوَ أَہْلُہٗ، وَاجْزِہٖ عَنَّا مِنْ أَفْضَلِ مَاجَزَیْتَ نَبِیًّا عَنْ أُمَّتِہٖ، وَصَلِّ عَلیٰ جَمِیْعِ إِخْوَانِہٖ مِنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصَّالِحِیْنَ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ!‘‘ جو شخص سات جمعوں تک ہر جمعہ کو سات مرتبہ اِس درود کو پڑھے، اُس کے لیے میری شفاعت واجب ہے۔ ایک علامہ -جو ابنُ المشتہِر کے نام سے مشہور ہیں- یوں کہتے ہیں کہ: جو شخص یہ چاہتاہو کہ، اللہ جَلَّ شَانُہٗکی ایسی حمد کرے جو اُس سب سے زیادہ افضل ہو جو اَب تک اُس کی مخلوق میں سے کسی نے کی ہو، اوّلِین وآخرین اور ملائکۂ مُقرَّبین، آسمان والوں اور زمین والوںسے بھی افضل ہو، اور اِسی طرح یہ چاہے کہ، حضورِاقدس ﷺ پر ایسا درود شریف پڑھے جو اُس سب سے افضل ہو جتنے درود کسی نے پڑھے ہیں، اور اِسی طرح یہ بھی چاہتاہوکہ وہ اللہتَعَالیٰ