فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
نے ایک دوسری حدیث میں حضورِاقدس ﷺ کا ارشاد نقل کیاہے کہ: جس کے سامنے میرا ذکر کیاجائے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے وہ بدبخت ہے۔ اَور بھی اِس قِسم کی وعیدیں کثرت سے ذکر کی گئی ہیں، علامہ سخاویؒ نے اُن وعیدوں کو -جو نبیٔ کریم ﷺ کے ذکر مبارک کے وقت درود شریف نہ پڑھنے پر وارد ہوئی ہیں- مختصر الفاظ میں جمع کیا ہے، وہ کہتے ہیںکہ: ’’ایسے شخص پر ہلاکت کی بد دُعا ہے، اور شَقاوت کے حاصل ہونے کی خبر ہے، نیز جنت کا راستہ بھول جانے کی، اور جہنَّم میں داخل ہونے کی، اور یہ کہ وہ شخص ظالم ہے، اور یہ کہ وہ سب سے زیادہ بخیل ہے، اور کسی مجلس میں حضورِاقدس ﷺ پر درود شریف نہ پڑھا جائے اُس کے بارے میں کئی طرح کی وعیدیں ذکر کی ہیں، اور یہ کہ جو شخص حضورِاقدس ﷺ پر درود نہ پڑھے اُس کا دِین (سالم) نہیں، اور یہ کہ وہ حضورِاقدس ﷺ کے چہرۂ انور کی زیارت نہ کرسکے گا۔ اِس کے بعد علامہ سخاویؒ نے اِن سب مضامین کی روایات ذکرکی ہیں۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِماً أَبَداً ء عَلیٰ حَبِیْبِكَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖ (۲) عَنْ عَلِيٍّ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: اَلْبَخِیْلُ مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہٗ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَيَّ. (رواہ النسائي والبخاري في تاریخہ، والترمذي وغیرهم؛ بسط طرقہ السخاوي) ترجَمہ: حضرت علی كَرَّمَ اللہُ وَجْهَہٗ سے حضورِاقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاگیاہے کہ: بخیل ہے وہ شخص جس کے سامنے میرا ذکر کیاجاوے اور وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔ فائدہ: علامہ سخاویؒ نے کیاہی اچھا شعر نقل کیاہے: مَنْ لَمْ یُصَلِّ عَلَیْہِ إِنْ ذُکِرَ اسْمُہٗ ء فَھُوَ الْبَخِیْلُ وَزِدْہُ وَصْفَ جَبَانٖ ترجَمہ: جو شخص حضورِاقدس ﷺ پر درود نہ بھیجے جس وقت کہ حضورﷺ کا پاک نام ذکر کیا جا رہا ہو، پس وہ پکاّ بخیل ہے، اور اِتنا اضافہ کر اِس پر کہ وہ بُزدِل نامردبھی ہے۔ حدیث بالا کا مضمون بھی بہت سی احادیث میںبہت سے صحابہث سے نقل کیاگیاہے۔ علامہ سخاویؒ نے حضرت امام حسن ص کی روایت سے حضورِاقدس ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیاہے کہ: آدمی کے بُخل کے لیے یہ کافی ہے کہ، میرا ذکر