فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
کومیری طرف سے لڑائی کااعلان ہے۔) حضرت رُقیہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کے انتقال کے بعد ربیع الاوَّل ۳ھ میں حضرت اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کانکاح بھی حضرت عثمان ص سے ہوا، حضور ﷺ کاارشاد ہے کہ: مَیں نے اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا کانکاح آسمانی وحی کے حکم سے عثمان ص سے کیا۔ بعض روایات میں حضرت رقیہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا اور حضرت اُمِّ کلثوم رَضِيَ اللہُ عَنْہَا دونوں کے متعلِّق یہی ارشادفرمایا۔ پہلے خاوند کے یہاں تورخصتی بھی نہیں ہوئی تھی، اولاد کوئی حضرت عثمان ص سے بھی نہیںہوئی، اورشعبان ۹ھ میں انتقال فرمایا، حضور ﷺ نے اِن کے انتقال کے بعد ارشادفرمایا کہ: ’’اگرمیرے سو لڑکیاں ہوتیں اورانتقال کرتیں، تواِسی طرح ایک دوسری کے بعد سب کا نکاح عثمان صسے کرتا‘‘۔ (۷)حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا :حضورﷺکی چوتھی صاحبزادی، جَنَّتی عورتوں کی سردار، حضرت فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا - جو عمر میں اکثر مُؤرِّخین کے نزدیک سب سے چھوٹی ہیں-نُبوَّت کے ایک سال بعد -جب کہ حضورﷺکی عمر شریف اِکتالیس برس کی تھی- پیدا ہوئیں، اوربعض نے نبوت سے پانچ سال پہلے پینتیس سال کی عمر میں لکھا ہے۔ کہتے ہیں کہ: اِن کانام فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا اِلہام یا وحی سے رکھاگیا، ’’فَطَمٌ‘‘ کے معنیٰ روکنے کے ہیں، یعنی یہ جہنَّم کی آگ سے محفوظ ہیں، ۲ھ محرم یاصفر یا رجب یارمضان میں حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہٗ سے نکاح ہوا، اور نکاح سے سات ماہ اورپندرہ دن بعد رُخصتی ہوئی، یہ نکاح بھی اللہ جَلَّ شَانُہٗکے حکم سے ہوا۔ کہتے ہیں کہ: نکاح کے وقت آپ کی عمر پندرہ سال پانچ ماہ کی تھی، اِس سے بھی اِکتالیسویں سال میں پیدائش یعنی پہلے قول کی تائید ہوتی ہے، اور حضرت علی صکی عمر اکِّیس سال پانچ ماہ یا چوبیس سال ڈیڑھ ماہ کی تھی۔ حضورﷺ کو اپنی تمام صاحبزادیوں میں اِن سے زیادہ محبت تھی، جب حضورﷺ سفر کوتشریف لے جاتے توسب سے اخیر میں اِن سے رخصت ہوتے، اورجب سفر سے واپس آتے توسب سے پہلے اِن کے پاس تشریف لے جاتے۔ حضرت علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہٗنے ابوجَہل کی لڑکی سے دوسرے نکاح کاارادہ فرمایا تو اِن کو رنج ہوا، حضورﷺسے شکایت کی، حضورﷺ نے ارشادفرمایا کہ: فاطمہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا میرے بدن کا ٹکڑا ہے، جس نے اِس کورنج پہنچایا اُس نے مجھے رنج پہنچایا؛ اِس لیے حضرت علی ص نے اِن کی زندگی میں کوئی نکاح نہیں کیا، آپ کے وِصال کے بعد آپ کی بھانجی اُمامہ رَضِيَ اللہُ عَنْہَا سے نکاح کیا، جس کاذکرحضرت