فضائل اعمال ۔ یونیکوڈ ۔ غیر موافق للمطبوع |
|
توحید کی طرف دعوت دے، اور اَرکانِ اسلام کی تبلیغ کرے۔ (۷)اپنے تمام اَفعال واَقوال کو خُلوصِ نیت کے ساتھ مُزیَّن اور آراستہ کرے، کہ اخلاص کے ساتھ تھوڑا عمل بھی مُوجِبِ خیر وبرکت اور باعثِ ثمراتِ حَسَنہ ہوتا ہے، اور بغیراخلاص کے نہ دنیاہی میںکوئی ثَمرہ نکلتا ہے نہ آخرت میں اَجروثواب ملتا ہے۔ حضرت مُعاذصکو جب نبیٔ کریم ﷺنے ’’یمَن‘‘ کاحاکم بناکر بھیجا، تو اُنھوں نے درخواست کی کہ: مجھے نصیحت کیجیے، حضورِ اقدس ﷺنے ارشاد فرمایا کہ: ’’دِین کے کاموں میں اخلاص کا اہتمام رکھنا، کہ اِخلاص کے ساتھ تھوڑاعمل بھی کافی ہے‘‘۔ ایک اَور حدیث میں ارشاد ہے کہ: حق تَعَالیٰ شَانُہٗ اعمال میں سے صِرف اُسی عمل کو قبول فرماتے ہیں جو خالص اُنھِیں کے لیے کیا گیا ہو۔ دوسری جگہ ارشاد ہے: حق تَعَالیٰ شانُہٗ تمھاری صورتوں اور تمھارے مال کو نہیں دیکھتے؛ بلکہ تمھارے قُلوب اور تمھارے اعمال کودیکھتے ہیں۔ پس سب سے اہم اوراصل شیٔ یہ ہے کہ، اِس کام کو خلوص کے ساتھ کیا جائے، رِیا ونُمود کو اِس میں دَخَل نہ ہو، جس قدر اخلاص ہوگا اُسی قدر کام میں ترقی اور سرسبزی ہوگی۔ اِس دَستُورُ العَمَل کا مختصر خاکہ آپ کے سامنے آگیا، اور اِس کی ضرورت اور اَہمّیَّت پر بھی کافی روشنی پڑگئی؛ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ کَش مکَش اور اِضطِراب وبے چینی میں یہ طریقِ کار کس حد تک ہماری رہبری کرسکتا ہے؟ اور کہاں تک ہماری مُشکِلات کو دُور کرسکتا ہے؟ اِس کے لیے پھر ہمیں قرآنِ کریم کی طرف رُجوع کرنا ہوگا۔ قرآنِ کریم نے ہماری اِس جِدَّ وجَہَد کوایک سُود مَند تجارت سے تعبیر کیا ہے، اور اُس کی جانب اِس طرح رغبت دلائی ہے: ﴿یٰأَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ أَدُلُّکُمْ عَلیٰ تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ ألِیْمٍ. تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَتُجَاهِدُوْنَ فِيْ سَبِیْلِ اللہِ بِأَمْوَالِکُمْ وَأَنْفُسِکُمْ، ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ إنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ. یَغْفِرْ لَکُمْ مِّنْ ذُنُوْبِکُمْ، وَیُدْخِلْکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الأَنْهٰرُ، وَمَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِيْ جَنّٰتِ عَدْنٍ، ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ. وَأُخْریٰ تُحِبُّوْنَهَا نَصْرٌ مِّنَ اللہِ وَفَتْحٌ قَرِیْبٌ، وَّبَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾[الصف،ع:۲]ترجَمہ:اے ایمان والو! کیا مَیں تم کو ایسی سوداگَری بتاؤںجو تم کو ایک روز درد ناک عذاب سے بچائے؟ تم لوگ اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان لاؤ، اور اللہ کی راہ میں تم اپنے مال وجان سے جہاد کرو، یہ تمھارے لیے بہت ہی بہتر ہے اگر تم کچھ سمجھ بوجھ رکھتے ہو۔ اللہ تعالیٰ تمھارے گناہ مُعاف کردے گا، اور تم کو ایسے باغوں میںداخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوںگی، اور عمدہ مکانوں میں جو ہمیشہ رہنے کے باغوں میں